QR CodeQR Code

سخت سکیورٹی کے باوجود پاراچنار میں دھماکہ ہونا سکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان ہے، ساجد طوری

1 Apr 2017 00:19

ایم این اے کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہاں سکیورٹی سمیت دیگر ذمہ داریاں پولیٹیکل ایجنٹ کی ہوتی ہیں لیکن وہ زیادہ تر پشاور رہتا ہے اور اب بھی دو تین دن پہلے ہی یہاں آیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاراچنار سے منتخب رکن قومی اسمبلی ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ پاراچنار دھماکے میں کم از کم 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے سے پہلے فائرنگ ہوئی تھی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارودی مواد ایک کار میں رکھا گیا تھا جو امام بارگاہ کے زنانہ گیٹ کے قریب آ کر رکی اور دھماکہ ہو گیا۔ زخمیوں میں سے زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سخت سکیورٹی اور جگہ جگہ پر ایف سی کی چیک پوسٹیں قائم ہیں اور مقامی لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود اس طرح کا دھماکہ ہو جانا افسوسناک بھی ہے اور سکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں سکیورٹی سمیت دیگر ذمہ داریاں پولیٹیکل ایجنٹ کی ہوتی ہیں لیکن وہ زیادہ تر پشاور رہتا ہے اور اب بھی دو تین دن پہلے ہی یہاں آیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 623430

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/623430/سخت-سکیورٹی-کے-باوجود-پاراچنار-میں-دھماکہ-ہونا-انتظامات-پر-سوالیہ-نشان-ہے-ساجد-طوری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org