0
Sunday 2 Apr 2017 09:40
دہشتگردی سپر پاورز ممالک کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے

جنرل (ر) راحیل شریف کی تعیناتی کے حوالے سے پاکستان کو ایران کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، مہدی ہنر دوست

جنرل (ر) راحیل شریف کی تعیناتی کے حوالے سے پاکستان کو ایران کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، مہدی ہنر دوست
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں متعین ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف کو اسلامی ممالک کی اتحادی فوج کا سربراہ بنانے کے حوالے سے این او سی جاری ہونے پر تشویش ہے، جس پر پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف کو این او سی جاری ہونے پر تشویش ہے، ایران نے پاکستان کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے، ایران کسی فوجی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یمن کے معاملے پر بہترین موقف اختیار کیا ہے۔ دریں اثناء ایک اور انٹرویو میں ایرانی سفیر نے پاکستان اور بھارت کیساتھ اپنے خصوصی تعلقات کی بناء پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ مہدی ہنر دوست نے کہا کہ ایران خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاک بھارت کشیدگی کم کرکے مسئلہ کشمیر حل کرنے میں ثالث بننے کیلئے تیار ہے، ایرانی حکومت نے خطے میں امن کیلئے ہر طرح کے تعاون کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی سفیر نے واضح کیا کہ ثالثی کے حوالے سے تاحال پاکستان یا بھارت کی جانب سے انہیں باقاعدہ طور پر درخواست نہیں کی گئی، ایران خطے کا اہم اور بڑا ملک ہے، جو دونوں ممالک میں تعلقات کی بہتری کیلئے ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی نہ صرف دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے، بلکہ اس سے خطے کے دیگر ممالک کی معیشت پر بھی برے اثرات مرتب ہوں گے، خطے میں امن اور استحکام کیلئے لازم ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات ہوں۔ ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ دہشتگردی عالمی مسئلہ ہے، یہ کسی خاص خطے یا ملک تک محدود نہیں ہے اور دہشتگردی سپر پاورز ممالک کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، دہشتگردی کا تجزیہ کیا جائے تو ہمیں پتہ چلے گا کہ ایک طرف سپرپاور ممالک دہشتگردی سے متاثرہ ملک میں دہشتگرد عناصر کی مدد کر رہے تو دوسری طرف وہ ان کیخلاف جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔ ان کے مطابق اسی متضاد نظریے کی وجہ سے ہی اچھے اور برے دہشتگرد ہوتے ہیں۔ مہدی ہنر دوست کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) مسلم ممالک کے مسائل حل کرنے اور اتحاد برقرار رکھنے کیلئے نہایت ہی ایم پلیٹ فارم ہے، تاہم اس میں مزید ممالک کو شامل کرکے اس کا دائرہ وسیع کیا جائے۔ ان کے مطابق اس اتحاد کا حصہ ہونے کے باعث ایران نے ہمیشہ مسلم ممالک سے اچھے تعلقات کی کوشش کی، تاہم اس گروپ کے باوجود اس وقت کئی اسلامی ممالک کی حالت ابتر ہے اور وہاں کے عوام بہت ہی بری حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔

پاک ایران تجارتی تعلقات پر بات کرتے ہوئے ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان اب تک باہمی تجارت مضبوط صلاحیت کے مطابق نہیں تھی، تاہم اب دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں اور جلد ہی تجارت میں بہتری آئے گی۔ ایرانی سفیر نے بتایا کہ مشترکہ تجارت بڑھانے کے حوالے سے دونوں ممالک کے متعلقہ حکام جلد ہی پاک ایران مشترکہ تجارتی کمیشن کے 20 ویں اجلاس میں شرکت کریں گے، جس میں کچھ اہم تجارتی منصوبوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ مواقع سے بھرا ہوا بہت ہی بڑا تجارتی منصوبہ ہے، جو نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ خطے کے تمام ممالک کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ مہدی ہنر دوست کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ منصوبہ نہ صرف خطے کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا، بلکہ یہ خطے کے ممالک کو متحد کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 623794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش