0
Sunday 2 Apr 2017 21:36
بدقسمتی سے افغانستان بھارت کے زیرِ اثر آچکا ہے، ہماری خارجہ پالیسی ہمیشہ کمزور رہی ہے

اسلام کا تصور ایک ایجنڈے کے تحت غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

اسلام کا تصور ایک ایجنڈے کے تحت غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسلام کا تصور ایک ایجنڈے کے تحت غلط پیش کیا جا رہا ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی ہمیشہ کمزور رہی ہے، پاکستان کو پراکسی جنگ کی آماجگاہ بنایا ہوا ہے۔ نوشہرہ میں عالمی اجتماع گراونڈ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جمعیت کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں عالمی اجتماع کا قیام کیا جا رہا ہے۔ انگریز کی کوشش تھی کہ ایسا نظام تعلیم دیا جائے کہ برصغیر کے لوگوں کو اسلام سے دور کیا جائے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ دنیا میں اسلام کا تصور ایک ایجنڈے کے تحت غلط پیش کیا جا رہا، اس وقت پوری مسلمہ امہ کو ایک ہونے کی ضرورت ہے، کبھی جہادی اور کبھی فرقہ وارانہ ہوائیں چلیں، مگر جے یو آئی (ف) نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔  بدقسمتی سے افغانستان بھارت کے زیرِ اثر آچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی کیلئے یہ اجتماع کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت سے ہم نے 70 سال میں کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔ پاکستان نے آج تک اپنی جی ڈی پی 5 سے نہیں بڑھائی، ہمیں دنیا کے ساتھ تعلقات میں ترجیحات کو دیکھنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اختلافات کو سیاسی طریقے سے حل کرنا ہمارا مشن ہے، سی پیک پر ہمارے ملک کا مستقبل منحصر ہے، پاکستان اس وقت ایک اہم موڑ سے گزر رہا ہے، کچھ عرصے کیلئے پاکستان پر دباؤ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کا راستہ روکنے کی کوشش کچھ لوگ کریں گے۔ پاکستان نے اب تک ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا ہے، اگلے 10 سے 15 سال میں معمولی سی غلطی ہمارا مستقبل تباہ کر سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 624015
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش