0
Tuesday 4 Apr 2017 20:55

پہلے آپریشن کامیاب ہوتے تو آج نام بدل کر نئے آپریشن کی ضرورت نہ پڑتی، علامہ اقبال بہشتی

پہلے آپریشن کامیاب ہوتے تو آج نام بدل کر نئے آپریشن کی ضرورت نہ پڑتی، علامہ اقبال بہشتی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر ختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے پارا چنار دھماکہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اگر دہشت گردی کے خلاف گذشتہ آپریشن کامیاب ہوتے تو آج نام بدل بدل کر نئے آپریشن شروع کرنے کی نوبت نہ آتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہری پور میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی، نیئر جعفری، نصرت شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ علامہ اقبال بہشتی نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کے تعاون سے پالے ہوئے دہشت گردوں نے بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا کر رجب کے مقدس ماہ کی حرمت کو پامال کیا ہے، اس ماہ میں تو کفار اور مشرکین بھی خون بہانا جائز نہیں سمجھتے تھے۔ افغانستان سے ملحقہ سرحد کے علاقہ میں پے درپے وارداتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان میں داعش موجود ہے۔ حکومت کے اس حوالے سے بیانات میں تضادات ہیں کبھی انکار کرتی ہے تو کبھی اعتراف کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومت کی کمزور گرفت کی وجہ سے دہشت گرد بے گناہ لوگوں کے خون سے کھیل رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پارا چنار وہ علاقہ ہے جہاں جب چھ قبائلی ایجنسیوں میں پاکستانی پرچم سرنگوں تھے اور طالبان کا ہولڈ تھا تو پاراچنار کے محب وطن عوام نے اس وقت بھی قومی پرچم کو سرنگوں نہیں ہونے دیا۔ آج ان کو ان کی حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے اور شہید ہونے والوں کے لواحقین کو احتجاج تک کا حق حاصل نہیں۔ احتجاج کرنے والوں کو شہید اور زخمی کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تازہ واقعہ میں بھی شہید ہونے والوں کے چھ لواحقین کو گولیاں مار کر زخمی کیا گیا، ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف احتجاج کیا، ردالفساد آپریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر پہلے آپریشن کامیاب ہوتے تو آج نام بدل کر نئے آپریشن کی ضرورت نہ پڑتی۔ نئے نئے ناموں پر نئے ڈرامے کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ راحیل شریف داعش بنانے والے امریکہ اسرائیل اتحاد کے سربراہ بن گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 624706
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش