0
Sunday 9 Apr 2017 14:42
بشار الاسد کی صدارت، شام میں ایرانی اثر و رسوخ اور داعش کا خاتمہ امریکہ کی پہلی ترجیح ہے

شام کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کا یو ٹرن، شامی صدر بشار الاسد کو ہٹانا پہلی ترجیح ہے، امریکہ

شام کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کا یو ٹرن، شامی صدر بشار الاسد کو ہٹانا پہلی ترجیح ہے، امریکہ
اسلام ٹائمز۔ شام کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ نے یو ٹرن لے لیا۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں شامی صدر کے ہٹانے کو امریکہ کی اولین ترجیح قرار دے دیا۔ نکی ہیلی کا کہنا ہے بشار الاسد کی صدارت، شام میں ایرانی اثر و رسوخ اور داعش کا خاتمہ امریکہ کی پہلی ترجیح ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے اجلاس میں نکی ہیلی کہ چکی ہیں کہ بشار الاسد کو ہٹانا امریکہ کی ترجیح نہیں رہی۔ ادھر صدر ٹرمپ نے کانگریس کو ایک خط میں میزائل حملے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ کارروائی امریکی قومی سلامتی اور ملکی خارجہ پالیسی کے مفاد میں کی گئی۔ انہوں نے خط میں امریکی مفاد میں مستقبل میں مزید اہم اقدامات اٹھانے کا بھی لکھا ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں شام پر حملے کے بعد کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ روسی وزارت خارجہ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن اگلے ہفتے ماسکو کا دورہ کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق امریکہ نے شام کے صدر بشار الاسد کے حوالے سے اپنے موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے کہا ہے کہ اب بشار الاسد کا جانا ناگزیر ہوچکا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں اے ایف پی اور رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ شام میں اقتدار کی تبدیلی اب ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیحات میں شامل ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے جانے والے انٹرویو میں نکی ہیلے نے شام کے حوالے سے امریکی ترجیحات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ داعش کو شکست دینا، شام میں ایرانی اثر و رسوخ کو ختم کرنا اور شامی صدر بشار الاسد کے اقتدار کو ختم کرنا امریکہ کی ترجیحات ہیں۔ نکی ہیلے کا مزید کہنا تھا کہ بشار الاسد کی موجودگی میں ہمیں پرامن شام کا قیام ممکن نظر نہیں آتا۔ یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے شامی فضائی اڈوں پر بمباری سے قبل نکی ہیلے کا موقف ذرا مختلف تھا اور 30 مارچ کو انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بشار الاسد کو عہدے سے ہٹتا ہوا دیکھنا امریکہ کی ترجیحات میں شامل نہیں، تاہم جمعرات 6 اپریل کو شامی فضائی اڈے پر امریکی حملے کے بعد نکی ہیلے کے موقف میں تبدیلی امریکہ کی حکمت عملی میں آنے والی تبدیلی کا اشارہ ہوسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 626252
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش