0
Saturday 2 Apr 2011 23:30

لاہور میں سرکاری و ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو ڈاکٹر بھرتی کرنے کا اختیار دے دیا گیا

لاہور میں سرکاری و ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو ڈاکٹر بھرتی کرنے کا اختیار دے دیا گیا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت میں سرکاری و ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو ڈاکٹر بھرتی کرنے کا اختیار دے دیا گیا جبکہ بھرتی کئے جانے والے ڈاکٹروں کو کسی بھی صورت میں ہڑتال کرنے کا اختیار نہیں ہو گا۔ ذرائع کے مطابق صوبہ بھر میں سرکاری و ٹیچنگ ہسپتالوں میں تنخواہوں میں اضافہ کے حق میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے 33 ویں روز سیکرٹری محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو جاری کئے جانے والے لیٹر میں ٹیچنگ ہسپتالوں کے پرنسپل اور سربراہان کو نئے ڈاکٹر بھرتی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
جاری کردہ چٹھی میں واضح کیا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں پر لازمی سروس ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے۔ جس کے باعث انہیں کسی بھی صورت میں ہڑتال کرنے کا اختیار نہیں ہو گا۔ سیکرٹری صحت کی جانب سے ٹیچنگ ہسپتالوں کو جاری کی جانے والی چٹھی جس کے مطابق ڈاکٹروں پر لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ اور محکمہ صحت حکومت پنجاب کی جانب سے مختلف قومی اخبارات میں شائع ہونے والے ڈاکٹروں کی بھرتی کے اشتہارات کے حوالے سے ٹیچنگ ہسپتالوں کی انتظامیہ نے کہا کہ گریڈ 18 کے ڈاکٹروں کو معطل یا نوکری سے نکالنے کا اختیار سیکرٹری ہیلتھ کے پاس ہے اور کسی بھی ڈاکٹر کو نوکری سے نکالے جانے کا باقاعدہ قانون موجود ہے، اگر حکومت معاملات کو ٹھیک کرنے میں سنجیدہ ہے تو پھر ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو مکمل اختیارات تفویض کرے۔ صرف زبانی جمع خرچ سے کام نہیں چل سکتا۔
ٹیچنگ ہسپتال کے کسی بھی سربراہ کے حکم سے نکلنے والے اس طرح کے کسی بھی حکم نامہ کو عدالت میں چیلنج کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ کی جانب سے موصول ہونے والے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز کی سروسز پر لازمی سروس ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کونسی نئی اور انوکھی بات ہے۔ اس قانون کا اطلاق تو ہر سرکاری ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر کی نوکری پر ہوتا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب نے ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو صرف ڈاکٹر بھرتی کرنے کا اختیار دیا ہے انہیں ٹرمینیٹ کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔
خبر کا کوڈ : 62707
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش