0
Thursday 13 Apr 2017 14:11

اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان گھمبیر مسئلہ بن چکا ہے، مشاہد حسین

اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان گھمبیر مسئلہ بن چکا ہے، مشاہد حسین
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا مسئلہ بہت گھمبیر ہے، اس پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، خاص طور پر اشرافیہ اپنے آپ کو ہرطرح کے قانون سے بالاتر سمجھتی ہے، پاکستان میں روزانہ 700 افراد منشیات کے استعمال کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات کنٹرول، یورپی یونین اور کریم آفریدی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آگاہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ پیمرا کو یقینی بنانا ہوگا کہ قانون کے مطابق تمام نیوز چینلز اپنا 7 فیصد وقت کمیونٹی سروسز کے لئے وقف کریں، تعلیمی اداروں میں بچوں کو منشیات کے خلاف آگہی کے حوالے سے تربیت دینا ہوگی، میڈیکل سٹورز مالکان کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ بغیر ڈاکٹر کے نسخے کے کسی کو نشہ آور ادویات نہ دیں، منشیات کے خلاف بھی پارلیمانی کاکس تشکیل دینا ہوگا۔ یو این او ڈی سی کے کنٹری ہیڈ سیزر گیوڈس نے کہا کہ نوجوانوں کو منشیات کے خلاف تیار کرنا ہوگا، 2 فیصد منشیات کا استعمال 16 سے 19 سال کے درمیان کے نوجوان کر رہے ہیں، بچوں کے کورس میں منشیات کے خلاف اسباق شامل کرنا ہوں گے۔

یورپی یونین کی نائب سفیر این مارشل نے کہا کہ منشیات کا استعمال صرف پاکستان میں نہیں، بلکہ دنیا بھر میں موجود ہے، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات کی طرف سے سکول کے بچوں کو منشیات کے استعمال کے نقصانات کے حوالے سے آگہی اور معلومات فراہم کرنے کے لئے تربیتی پروگرام تشکیل دیا گیا ہے، جس کے لئے رقوم پاکستان میں یورپی یونین کے سفارتخانے کی طرف سے فراہم کی گئی ہے، اس پر عملدرآمد کریم خان آفریدی ویلفیئر فاؤنڈیشن کرے گی، اس حوالے سے مقامی ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں ہم ساتھ ہیں، پروگرام جس کا مقصد سکولوں میں منشیات سے تحفظ ہے، کے عنوان سے مواد فاؤنڈیشن کے حوالے کیا گیا۔ پروگرام کے تحت طلبا و طالبات میں مثبت اور صحتمندانہ رجحانات کو فروغ دیا جائے گا اور سکول کے بچوں کو منشیات کے نقصانات سے آگاہ کیا جائے گا۔ تقریب میں یورپی ممالک کے سفیروں اور سفارتکاروں نے بھی شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 627346
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش