0
Sunday 16 Apr 2017 21:49

ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام علمائے شیعہ کانفرنس کا اعلامیہ جاری

ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام علمائے شیعہ کانفرنس کا اعلامیہ جاری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام تین روزہ سالانہ کنونشن کے آخری روز مجلس علماء شیعہ کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں ملک بھر سے سینکڑوں علماء نے شرکت کی اور ایم ڈبلیو ایم کے ملی کردار کو سراہا۔ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے نکات درج زیل ہیں۔

اعلامیہ کانفرنس علمائے شیعہ پاکستان
1۔ مجلس علما شیعہ پاکستان ملک کی موجودہ صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ آئیڈیالوجی اور مسلک کے نام پر تکفریت کے پرچار کو پاکستان کی سلامتی اور فیڈریشن کے لئے زہر قاتل سمجھتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت ایسے تمام افراد، ادارے اور مدارس جو تکفیری سوچ کو پروان چڑھانے میں ملوث ہیں ان کے خلاف آپریشن ردالفساد کے تحت بھرپور کارروائی کرے اور اس سلسلے میں رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پورے ملک میں مکمل اختیارات کیساتھ کارروائی کا حکم دیا جائے۔
2۔ مجلس علما شیعہ پاکستان ملک میں جاری ردالفساد آپریشن کی حمایت کرتی ہے، لیکن دہشتگردوں کی علمی، نظریاتی اور صحافتی سہولت کاروں کو بھی ردالفساد کے تحت قانون کے شکنجے میں لانے کا بھر پور تقاضا کرتی ہے۔
3۔ مجلس علماِ شیعہ پاکستان، وطن عزیز میں وحدت بین المسلمین کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس ہدف کے حصول کے لئے ہر طرح سے کوششیں جاری رکھے گی۔ 4۔ مجلس علماِ شیعہ پاکستان وحدت بین المومنین کو ایک بنیادی اصول قرار دیتے ہوئے داخلی وحدت کی کوشش جاری رکھے گی۔
5۔ مجلس علماِ شیعہ پاکستان عسکری اتحاد کے نام پر پاکستان کو عالمی سازش کا شکار کرنے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور مسلم ممالک کی تنازعات میں غیر جانبدار رہ کر ثالثی کے کردار کی حمایت کرتی ہے۔
6۔۔ مجلس علما شیعہ پاکستان وطن عزیز کی نظریاتی، فکری اور ثقافتی سرحدوں کے دفاع کے لئے ہر سطح پر اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
7۔ مجلس علماِ شیعہ پاکستان تمام بےگناہ اسیروں جن میں علما کرام (مولانا عقیل خان، مولانا ظہیر الدین بابر ) اور دیگر شخصیات شامل ہیں ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے اور ماوراِ عدالت اغوا کی پرزور مذمت کرتی ہے اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ سعودی ایما پر مکتب اہل بیت کے پیروکاروں پر ناروا سلوک بند کرے۔
8۔ مجلس علماِ شیعہ پاکستان میں استحکام کیلئے وزارت مذہبی امور سے مطالبہ کرتی ہے کہ بین المذہبی و بین المسلک ہم آہنگی کیلئے قومی کانفرنس بلائی جائے اور سرکاری سطح پر داعش کی فکر سے اظہار بےزاری کیا جاے اور داعش سے کسی بھی طرح کی قربت رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
9۔ آج کی کانفرنس پاکستان میں سیاسی عمل کے استحکام اور جمہوریت کے فروغ کیلئے مطالبہ کرتی ہے کہ ملکی سلامتی کے تمام فیصلوں کی توثیق پارلیمنٹ سے لی جائے تاکہ ملک دشمن عناصر کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ ملکی دفاع میں سیاسی و عسکری قیادت مکمل طور پر ہم آہنگ و متفق ہے۔
10۔ آج کی کانفرنس اس بات پر متفق ہے کہ پاکستان کی بقاء، سلامتی اور اس کی ترقی و خوشحالی اس بات میں مضمر ہے کہ ہم بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے نظریات پر عمل پیرا ہوں اور اس پاکستان کو صحیح معنوں میں قائد کا پاکستان بنائیں۔ جس میں تمام مسالک کو آزادی حاصل ہو اور ہر پاکستانی کو بنیادی حقوق حاصل ہوں۔
11۔ آج کی کانفرنس اس بات پر متفق ہے کہ نیشنل ایکشن پلان اورر آپریشن ردالفساد کے تحت کالعدم جماعتوں کو مختلف ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے، علاوہ ازیں سابقہ آپریشنز کی کامیابیوں اور ناکامیوں اور اس کی وجوہات کو بیان کیا جائے۔ مختلف عدالتی کمیشنز کی رپورٹ کو عوامی مفاد کیلئے جاری کیا جائے۔
12۔ مجلس علما شیعہ پاکستان یمن میں سعودی جارحیت اور اس کے نتیجے میں یمن میں حالیہ انسانی بحران کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور امت مسلمہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مسلم ممالک پر حملے کی مذمت کریں۔
13۔ مجلس علماِ شیعہ پاکستان شام میں کیفریہ، فوریا کے عوام پر دہشت گردانہ حملوں اور شامی ایئر بیس پر امریکی حملے کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔
14۔ مجلس علما شیعہ پاکستان رسول اکرمﷺکی حرمت کو ہر چیز سے افضل گردانتی ہے۔ لیکن کسی کو اس بات کی اجازت نہیں ہونی چائیے کہ وہ قانون کو ہاتھ میں لے کر بیگناہ لوگوں کا قتل عام کرے۔ قانون توہین رسالت کا غلط استعمال بند ہونا چاہئے۔
15۔ مجلس علما شیعہ پاکستان ولی خان یونیورسٹی میں مشال خان کے بےرحمانہ قتل کی مذمت کرتی ہے۔ کسی کو توہین رسالت کے نام پر حضرت رسول اکرم ﷺکے ماننے والوں کے قتل کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 628294
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش