QR CodeQR Code

آپریشن ردالفساد ناکام بنانے کیلئے (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کا خفیہ اتحاد ہو چکا ہے، علی حسین نقوی

17 Apr 2017 23:35

کراچی میں صوبائی پوٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری سیاسیات نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مذہبی شدت پسندی کا رجحان تشویشناک المیہ ہے، طالبہ نورین کی داعش میں شمولیت اور مردان یونیورسٹی میں ایک طالبعلم کا قتل حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلین سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسن نقوی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مذہبی شدت پسندی کا رجحان تشویشناک اور ایک المیہ ہے، طالبہ نورین لغاری کی داعش میں شمولیت اور مردان یونیورسٹی میں ایک طالبعلم کا قتل لمحہ فکریہ اور حکمرانوں کی ناقص پالیسیز کا نتیجہ ہیں، حکمران ملک کو دہشتگردوں اور انکے سرپرستوں سے نجات دلانے کیلئے سیاسی مصلحتوں سے تائب ہو کر ٹھوس اقدامات کریں، تو کوئی وجہ نہیں کہ ملک میں امن بحال نہ ہو سکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاوس سولجربازار کراچی میں صوبائی پوٹیکل کونسل کے اہم اجلاس میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ علی حسین نقوی نے کہا کہ ملک کو سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھانے والے قومی مجرم ہیں، گھر کو آگ لگانے والے ملک و قوم کے مخلص نہیں ہو سکتے، ملک کو دہشتگردی سے نجات دلانے کیلئے حکمرانوں کو سخت سے سخت فیصلے کرنا ہونگے اور آہنی ہاتھوں سے مصلحت کے دستانے اتارنا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ وطن عزیز کا اہم ترین صوبہ ہے، اس لئے ملک بھر سے بالخصوص سندھ سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سیاسی جماعتوں سمیت اداروں اور عوام کو انفرادی و اجتماعی سطح پر کردار ادا کرنا ہوگا۔

علی حسین نقوی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان جاری نورا کشتی سے عوام بخوبی آگاہ ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ردالفساد کو ناکام بنانے کیلئے دونوں حکمران جماعتوں کا خفیہ اتحاد ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دہشتگردوں کیخلاف رینجرز کے کامیاب آپریشن کے نتیجے میں دہشتگرد بہت تیزی کیساتھ اپنی کمیں گاہیں سندھ کے ملحقہ علاقوں میں منتقل کر رہے ہیں، لیکن سندھ حکومت رینجرز کے اختیارات کی توسیع سے گریز کر رہی ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمرانوں اور دہشتگردوں کے درمیان کوئی گٹھ جوڑ ضرور ہے۔ انہوں نے حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی گئی اور دہشتگردی کا واقعہ رونما ہوا، تو اسکی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی، تو پھر سندھ کی عوام صوبے میں آرٹیکل 245 کے تحت صوبے بھر میں 3 سال کیلئے فوج کی تعیناتی کا مطالبہ لیکر سڑکوں پر اترے گی۔


خبر کا کوڈ: 628621

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/628621/آپریشن-ردالفساد-ناکام-بنانے-کیلئے-ن-لیگ-اور-پیپلز-پارٹی-کا-خفیہ-اتحاد-ہو-چکا-ہے-علی-حسین-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org