0
Tuesday 18 Apr 2017 19:09

پاراچنار، سخت ترین سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے پاراچنار شہر سنسان

پاراچنار، سخت ترین سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے پاراچنار شہر سنسان
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں 31 مارچ کو ہونے والے بم دھماکے کے بعد شہر میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ مصروف ترین پنجابی بازار، کرمی بازار اور ہزارہ محلہ کو ریڈ زون قرار دینے کے بعد لوگوں کا کاروبار شدید متاثر ہوگیا ہے۔ کانداروں نے کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے بازاروں میں فٹبال، والی بال اور کرکٹ کھیلنا شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق 31 مارچ کو پاراچنار میں ہونے والے بم دھماکے میں جہاں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا وہیں گاڑیوں، دکانوں اور مکانات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ دھماکے بعد ایجنسی بھر میں سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، وہاں دھماکے کے جائے وقوعہ کے اردگرد علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیاہے اور ریڈ زون میں گاڑیوں کی داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جس سے پاراچنار کے مشہور بازاریں پنجابی بازار، کرمی بازار، مسجد روڈ اور ملحقہ علاقوں میں کاروبار شدید طور پر متاثر ہوگیا ہے۔ کاروباری لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے زیادہ تر مزدور فارغ کردیئے ہیں اور کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے بازار میں اپنے دکانوں کے سامنے روڈ پر انہوں نے مختلف کھیلیں کھیلنا شروع کردیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی سے بچنے کیلئے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات ضروری ہیں مگر دہشتگردی کے متاثرہ علاقوں کو ریڈ زون قرار دینا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ قبائل کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد سخت سکیورٹی کی وجہ سے پاراچنار کو چار، پانچ گھنٹوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ سارا دن چیک پوسٹوں پر ہی گزر جاتاہے۔ اسی وجہ سے اب پاراچنار شہر جانا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ قبائلی رہنما ظاہر حسین نے میڈیا کو بتایا کہ سخت سکیورٹی اب وقت کی ضرورت بن گئی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ سکیورٹی کے سخت سے سخت انتظامات کریں۔ مگر ایمرجنسی، سکولوں کے بچوں کی گاڑیوں اور بھاری سامان کو لانے یا لے جانے  کا خصوصی سہولیات فراہم کریں۔ حکومت نے جو گاڑیوں کو انٹری دینا شروع کردیا ہے، یہ عمل بھی سست روئی کا شکار ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گاڑیوں کی انٹری کا مسئلہ جلد سے جلد حل کردیں۔
خبر کا کوڈ : 628804
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش