0
Thursday 20 Apr 2017 20:47

بھاجپا بابری مسجد شہادت کے ملزمین کو بچانے کی کوشش کررہی ہے، نواب ملک

بھاجپا بابری مسجد شہادت کے ملزمین کو بچانے کی کوشش کررہی ہے، نواب ملک
اسلام ٹائمز۔ راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان نواب ملک نے بابری مسجد کی شہادت کے الزام میں مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ چلائے جانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اس معاملے میں بھارتی وزیر اوما بھارتی بھی ملزم ہیں، اس لئے بھاجپا حکومت کو انہیں فوری طور پر ان کے عہدے سے برخواست کر دینا چاہئیے۔ اسی کے ساتھ اس معاملے کے اہم ملزم کلیان سنگھ کو گورنر کے عہدے سے برطرف کر دیا جانا چاہئیے تاکہ ان پر بھی مقدمہ چل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ابتداء سے یہی موقف ہے کہ بی جے پی بابری مسجد کے ملزمین کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے مگر سپریم کورٹ نے لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی و اوما بھارتی سمیت دس لوگوں پر بابری مسجد شہید کرنے کی سازش رچنے کا مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بابری مسجد کی شہادت میں ان کا بھرپور کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون سب سے بلند ہے اور جو بھی مجرم ہیں انہیں ان کے کئے کی سزا ملنی چاہئیے۔ یو پی میں ایک اجلاس سے خطاب میں نواب ملک کا کہنا تھا کہ بابری مسجد شہید کیا جانا ملک کی تاریخ ایک بھیانک باب ہے، جس کے ذمہ داران کو قانون کے دائرے میں لایا جانا چاہئیے تھا۔ انہوں نے بی جے پی نے اوما بھارتی کو مرکزی وزیر بنایا ہے اور کلیان سنگھ کو راجستھان کے گورنر کا عہدہ دیا ہے۔ اب جبکہ سپریم کورٹ نے ان پر مجرمانہ سازش رچنے کا مقدمہ یومیہ بنیاد پر چلانے کا حکم دیا ہے اور اس کی سماعت وہی جج صاحبان کریں گے جنہوں نے اس کا حکم دیا ہے تو یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ اوما بھارتی اور کلیان سنگھ کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے تاکہ عدالتی کارروائی کسی طور متاثر نہ ہو۔ نواب ملک نے کہا کہ اب یہ بھارتی وزیراعظم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فوری طور پر اوما بھارتی کو آبی وسائل کی وزارت سے ہٹادیں اور اسی کے ساتھ میں صدر جمہوریہ سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کلیان سنگھ کو گورنر کے عہدے سے برطرف کردیں۔
خبر کا کوڈ : 629325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش