0
Sunday 23 Apr 2017 16:12

تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنی چاہیے، مولا بخش چانڈیو

تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنی چاہیے، مولا بخش چانڈیو
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف شدید تنقید سننے کے بجائے مستعفیٰ ہو جائیں اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ اس لئے کر رہا ہوں، کیونکہ مجھے ان سے پیار ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ اعلیٰ ترین عدالت کے 2 ججز نے وزیراعظم کو نااہل قرار دیا، جبکہ 3 ججز نے بھی کہا کہ وزیراعظم جھوٹے ہیں، ان کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ شرم کی بات ہے کہ (ن) لیگ والے کہتے ہیں کہ حکومت بچ گئی، سپریم کورٹ نے بوگس کہہ دیا، اب نااہلی کیلئے مزید کیا چاہیے، نواز شریف اب عدالت عظمیٰ سمیت پوری قوم کے سامنے صادق اور امین نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بہت سے رشتہ دار وزیر ہیں، وہ اگر عہدہ چھوڑ بھی دیں، تو اپنے خاندان میں سے کسی کو اپنے منصب پر بٹھا دیں، لیکن اتنی تنقید سننے کے بجائے اس وقت وہ مستعفیٰ ہو جائیں، تو یہ ان کیلئے اور ملک کیلئے بہتر ہے، وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ اس لئے کر رہا ہوں، کیونکہ مجھے ان سے پیار ہے۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اس وقت یہ صرف پیپلز پارٹی کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مطالبہ ہے اور اسی میں وزیراعظم کی عزت بھی ہے، آپ کو کسی بھی حالت میں جانا تو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے چند وزیر پیپلز پارٹی کے خلاف کھلے چھوڑے ہوئے ہیں، جن میں سے ایک جھوٹا اور متعصب وزیر خود نواز شریف کا دشمن ہے، اور ایان علی کا نام لیتے ہی اس کا ایمان جوش میں آجاتا ہے۔ رہنماء پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے وزیراعظم ہیں اور مسلم لیگ ہر آمر کا ہتھیار رہی ہے، سب نے مسلم لیگ کو استعمال کیا، اس لئے نواز شریف کو کچھ نہیں ہوگا، لیکن تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنی چاہیے۔ عمران خان کے حوالے سے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پنجاب میں خوف ہے، اس لئے وہ پیپلز پارٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے لیڈر کو سمجھائیں کہ حکمران انگلی سے نہیں، بلکہ سیاسی یکجہتی سے گھر جائیں گے، ہمیں بہتری کی امید ہے، اس لئے خان صاحب کے خلاف نہیں بولتے۔
خبر کا کوڈ : 630140
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش