0
Tuesday 25 Apr 2017 10:59

ڈی آئی خان، تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے وکلاء علی زیدی اور نجف زیدی کی دسویں برسی

ڈی آئی خان، تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے وکلاء علی زیدی اور نجف زیدی کی دسویں برسی
اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان مکتب اہلبیت (ع) کے پیروکاروں کیلئے آج تک مقتل گاہ بنا ہوا ہے، آج سے ٹھیک 10 سال قبل زیدی خاندان سے تعلق رکھنے والے 2 نوجوان وکلاء کو تکفیری دہشتگردوں نے شہید کردیا تھا۔ 25 اپریل 2007ء کو سید علی زیدی ایڈووکیٹ اور سید نجف علی زیدی ایڈووکیٹ کو صبح سویرے زمینوں پر جاتے ہوئے کھتی کے مقام پر تکفیری دہشتگردوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ مقتولین کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ آج تک قاتل پولیس کی ملی بھگت سے آزاد ہیں۔ ہمارے خاندان کے اب تک 35 سے زائد افراد کو بے دردی سے شہید کیا گیا۔ ان میں زیادہ تر پولیس اور وکیل ہیں یعنی قانون سے وابستہ ہیں۔ حیرانگی تو اس بات پر ہے کہ اس مملکت خداداد میں قانون اتنا لاغر اور مفلوج ہو چکا ہے کہ عوام کا تحفظ کرنے والے شہیدوں اور عوام کو انصاف دلانے والے شہیدوں کے وارثا کو انصاف فراہم کر سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ کیا پاکستان میں دہشتگردی سے شہید ہونے والوں کو نقد رقم تھما دینے کے بعد حکومت کا کام ختم ہو جاتا ہے۔؟ لمحہ فکریہ ہے کہ پولیس خود اپنے پولیس والوں اور اعلیٰ عدلیہ اپنے وکیلوں کے قتل عام پر خاموش کیوں ہیں۔؟ کیا ان اداروں کی خاموشی لاقانونیت کو فروغ نہیں دے رہی۔ ہمارے خاندان کے اب تک 35 سے زائد افراد شہید کئے جا چکے ہیں۔ پتہ نہیں اور کتنے شہید کئے جائیں گے۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی عوام کا پولیس اور اعلیٰ عدلیہ پر اعتماد نہیں رہا۔
خبر کا کوڈ : 630594
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش