0
Thursday 27 Apr 2017 09:23

سانحہ ماڈل ٹاؤن، پاکستان عوامی تحریک نے احتجاجی مظاہروں پر غور شروع کر دیا

سانحہ ماڈل ٹاؤن، پاکستان عوامی تحریک نے احتجاجی مظاہروں پر غور شروع کر دیا
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پورنے کہا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے دباؤ ڈال کر ملزمان کی فہرست آخری وقت میں تبدیل کروائی گئی۔ طلب کئے جانیوالے ملزمان میں شہباز شریف، رانا ثناءاللہ اور ڈاکٹر توقیر شامل تھے۔ حکمران آئی جی اور ڈی آئی جی رانا عبدالجبار کے نام مقدمہ سے نکلوانے پر بضد تھے جس پر اے ٹی سی جج چودھری اعظم نہ مانے اور اب انہیں ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پیروی سے روکنے کیلئے اہم حکومتی شخصیات نے لین دین کی بات بھی کی، بعض وزراء نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے پاؤں کو بھی ہاتھ لگایا مگر عوامی تحریک نے حکومت کی ہر پیشکش کو پاؤں کی ٹھوکر مار دی۔ مناسب وقت اور فورم پر ان شخصیات اور وزراء کے نام منظر عام پر لائیں گے۔

خرم نواز گنڈا پور کا مزید کہنا تھا پانامہ اور نیوزلیکس کی رپورٹس تو تبدیل ہو سکتی ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ تبدیل نہیں ہو سکتی کیونکہ جسٹس باقر نجفی اللہ کا بے خوف بندہ اور ایک انصاف پسند جج ہے جس نے حکمرانوں کے دباؤ کو مسترد کیا۔ 14 شہداء کے ورثاء اور 86 زخمیوں کو انصاف دلوانے کیلئے سانحہ کی جوڈیشل کمیشن رپورٹ کی کاپی حاصل کرنے کیلئے ہم 2 سال سے لاہور ہائیکورٹ میں ہیں، جرح مکمل ہو چکی ہے صرف فیصلہ سنانا باقی ہے۔ دسمبر 16ء سے لیکر آج کے دن تک تاریخ ہی نہیں ڈالی گئی۔ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے احتجاجی تحریک کی تجویز منظوری کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کو ارسال کر دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 631237
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش