0
Monday 1 May 2017 22:16
توہین رسالت قانون کو چھیڑا گیا تو جے یو آئی (س) ملک گیر تحریک چلائے گی

حکمران دشمن کے دباؤ میں نہ آئیں، مدارس، مساجد اور جہادی قوتوں کے بارے میں پالیسی پر نظرثانی کریں، مولانا سمیع الحق

حکمران دشمن کے دباؤ میں نہ آئیں، مدارس، مساجد اور جہادی قوتوں کے بارے میں پالیسی پر نظرثانی کریں، مولانا سمیع الحق
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے مشال خان قتل کیس کے بعد کی صورتحال پر توہین رسالت قانون کو ہدف تنقید بنانے اور ممکنہ تبدیلی پر پارٹی کی مرکزی مجلس عمومی کا اجلاس اسلام آباد میں طلب کر لیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ اگر توہین رسالت کے قانون کو چھیڑا گیا تو جے یو آئی (س) ملک گیر تحریک چلائے گی۔ دریں اثناء مردان میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ موجودہ فرسودہ سیاست، یورپ کی مسلط کردہ شیطانی جمہوریت اور نام نہاد پارلیمنٹس سے نہیں کیا جا سکتا، اب ہمیں اوروں کے چشم و اَبرو کے اشاروں پر اپنی سیاسی پالیسیاں مرتب کرنے سے گریز کرکے اسلامی انقلابی سیاست کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ علماء اور مسلمان غور سے سن لیں کہ مروجہ مغربی جمہوریت کے ذریعے اگلے 500 سال میں بھی اسلام اور شریعت نافذ نہیں ہوسکتی، مغرب اسلام کا راستہ روکنے کیلئے جمہوریت کو استعمال کر رہا ہے، الجزائر میں جمہوریت کے ذریعے اسلام کا گلہ گھونٹا گیا، مصر میں نفاذ شریعت کو قتل کیا گیا، ترکی میں عوام کی مرضی نہیں چلنے دی گئی۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حکمرانوں کو ہم پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آپ دشمن کے دباؤ میں نہ آئیں، مدارس مساجد اور جہادی قوتوں کے بارے میں پالیسی پر نظرثانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند نے برٹش سامراج کا جنازہ نکالا اور پاکستان کے دیوبند ثانی جامعہ دارالعلوم حقانیہ نے سوویت یونین کے سرخ سامراج کو دنیا کے نقشے سے مٹا دیا۔
خبر کا کوڈ : 632569
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش