0
Wednesday 3 May 2017 23:13

ایم ڈبلیو ایم نے بول ٹی وی کے لائسنس کی منسوخی کو آزادی صحافت کے تقاضوں کے برعکس قرار دیدیا

ایم ڈبلیو ایم نے بول ٹی وی کے لائسنس کی منسوخی کو آزادی صحافت کے تقاضوں کے برعکس قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید علی احمر زیدی نے کہا ہے کہ بول ٹی وی کے لائسنس کی منسوخی آزادی صحافت کے تقاضوں کے برعکس ہے، صحافیوں کو مختلف طریقوں سے دبایا جا رہا ہے، الیکٹرانک جرائم کے انسداد کے بل 2016ء میں بھی اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی، حکومت میڈیا ورکرز کو ذمہ داریوں کی بے خطر ادائیگی کیلئے سازگار اور محفوظ ماحول فراہم کرے، صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے تمام صحافتی تنظیموں کو بھی مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافت کے عالمی دن کے موقع پر وحدت سیکرٹریٹ سولجر بازار کراچی میں میڈیا سیل کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علی احمر نے کہا کہ مہذب معاشروں میں میڈیا کی آزادی کو مسلمہ حیثیت حاصل ہے، صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے، اظہار رائے کی آزادی کا آئینی حق ہر ایک کو حاصل ہے، مگر صحافیوں کو مختلف طریقوں سے دبایا جا رہا ہے، دنیا میں صحافتی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والی تنظیم ’’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘‘ کی گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میڈیا کی آزادی کے اعتبار سے 180 میں سے 159 ویں نمبر تھا، جو کہ تشویش ناک ہے۔

علی احمر نے کہا کہ الیکٹرانک جرائم کے انسداد کے بل 2016ء میں بھی اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کرنے کے دوران دہشتگردی کی بھینٹ چڑھنے والے میڈیا پرسنز کو اس موقع پر سلام پیش کرتے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ میڈیا ورکرز کو ذمہ داریوں کی بے خطر ادائیگی کیلئے سازگار اور محفوظ ماحول فراہم کرے۔ مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ مختلف اداروں میں صحافی تنخواہوں کی طویل عدم ادائیگی اور ملازمتوں کے عدم تحفظ سمیت مختلف مشکلات کا شکار ہیں، ان کے معاشی مشکلات کا ازالہ ہونا چاہیے، اس سلسلے میں حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے، صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے تمام صحافتی تنظیموں کو بھی مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی میں صحافتی شخصیات کے مثبت کردار کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ علی احمر نے بول ٹی وی کے لائسنس کی منسوخی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت کے تقاضوں کے برعکس قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 633243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش