0
Tuesday 9 May 2017 09:02
دہشتگرد مجھے زبردستی خودکش حملے میں استعمال کرنا چاہتے تھے

سوشل میڈیا پر داعش کے پیجز دیکھ کر متاثر ہوئی، نورین لغاری

اب نوجوان نسل کو دہشتگردی سے دُور رکھنے کیلئے جہاد کروں گی
سوشل میڈیا پر داعش کے پیجز دیکھ کر متاثر ہوئی، نورین لغاری
اسلام ٹائمز۔ لاہور سے دہشتگردوں کیساتھ پکڑی جانیوالی حیدرآباد کی لڑکی نورین لغاری نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے فیس بک اور انسٹا گرام پر پیجز دیکھے اور وہیں سے اسے داعش کی طرف رغبت ہوئی، اس نے ان پیجز کو دیکھ کر سمجھا کہ خلافت کا نفاذ ہونا چاہئے، داعش میں شامل ہو کر تمام پاکستانی والدین کو تشویش میں مبتلا کرنیوالی نورین لغاری کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر داعش کے پیجز دیکھ کر اس تنظیم سے متاثر ہوئی اور انفرادی طور پر دہشتگردوں سے رابطے میں آئی، کبھی شام نہیں گئی اور نہ ہی خودکش حملہ کرنا چاہتی تھی بلکہ دہشتگرد اسے خود کش حملے کیلئے مجبور کر رہے تھے، اب دہشتگردوں کے چنگل سے چھوٹنے کے بعد لوگوں کو اس مکروہ فعل سے دور رہنے کی ترغیب دونگی اور یہی میرا جہاد ہوگا۔

نورین لغاری نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کے بندوں کے رابطہ کے بعد میں نے انہیں کہا کہ میں نے ہجرت کرنی ہے تو انہوں نے کہا کہ اس کیلئے مجھے لاہور آنا پڑے گا، جس کے بعد میں بذریعہ بس لاہور روانہ ہوئی، انہوں نے مجھے دینی باتیں بتائیں جس سے میں نے سمجھا کہ وہ واقعی اصل لوگ ہیں۔ نورین لغاری نے بتایا کہ داعش کے حوالے سے اس کی یونیورسٹی میں کسی ہم جماعت سے کوئی بات نہیں ہوئی بلکہ وہ انفرادی طور پر داعش سے وابستہ ہوئی تھی۔ نورین لغاری نے انٹرویو کے دوران داعش میں شمولیت کے حوالے سے بتایا کہ مستقبل کے بارے میں اس نے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی تھی بلکہ وہ صرف ہجرت کرنا چاہتی تھی، آگے کیا کرنا تھا وہ ہجرت کے بعد سوچنا تھا لیکن دہشتگرد اسے خودکش حملے کیلئے استعمال کرنا چاہتے تھے، جب انہوں نے مجھے خودکش حملے کیلئے کہا تو یہ مجھے بڑی عجیب سی بات لگی کیونکہ میرا مقصد تو کچھ اور تھا لیکن یہ کسی اور مقصد کیلئے مجھے استعمال کرنا چاہتے تھے اس لئے میں نے اس عمل کی مخالفت کی۔

نورین نے بتایا کہ دہشتگردوں نے مجھے ٹریپ کیا ہوا تھا جس کی وجہ سے نکل نہیں سکتی تھی، انہوں نے مجھے کہا کہ نعرہ تکبیر بلند کرو اور چرچ پر حملہ کردو کیونکہ یہ سب کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مجھے کسی قسم کی ٹریننگ نہیں دی اور نہ ہی میں شام گئی بلکہ لاہور میں ہی تھی جہاں انہوں نے صرف جیکٹ کا استعمال سکھایا اور بتایا کہ کیسے پن کھینچنی ہے۔ نورین نے بتایا کہ دہشتگرد جہاد کے حوالے سے قرآن پاک کی آیات اور احادیث مبارکہ کی اپنے حساب سے تشریح کرکے نوجوانوں کو ورغلاتے ہیں، دہشتگردوں کے چنگل سے نکل آنے پر میں اللہ کی شکر گزار ہوں اور اب اپنی پڑھائی اسی یونیورسٹی سے دوبارہ شروع کروں گی اور لوگوں کو دہشتگردی سے دور رہنے کی ترغیب دوں گی کیونکہ اب یہی میرا مقصد حیات اور جہاد ہے۔
خبر کا کوڈ : 634898
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش