0
Tuesday 9 May 2017 23:53

مردان میں ٹریفک وارڈن نے ذہنی معذور نوجوان کو فائرنگ کرے قتل کردیا

مردان میں ٹریفک وارڈن نے ذہنی معذور نوجوان کو فائرنگ کرے قتل کردیا
اسلام ٹائمز۔ عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشال خان کے ہولناک قتل کے بعد مردان سے ایک اور تشویشناک خبر آگئی ہے، جہاں ٹریفک وارڈن نے ذہنی معذور نوجوان پر گولیاں برسا دیں۔ ذرائع کے مطابق مردان کے علاقے جمال گھاری میں ٹریفک وارڈن نے ذہنی معذور نوجوان کو گولیاں مار کے قتل کردیا، جس کے بعد 22 سالہ مقتول بلال خان کے والد لال غنی نے مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ ایف آئی آر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ نفسیاتی کلینک پر جا رہے تھے کہ اچانک بلال خان جوڈیشل کمپلیکس کے قریب چلتی موٹر سائیکل سے چھلانگ لگا کر نیچے اترا اور ٹریفک وارڈن سعید خان کو تھپڑ رسید کر دیا۔ ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ منع کرنے کے باوجود وہ سعید نامی کانسٹیبل پر تھپڑوں سے تشدد کرتا رہا، جس کے بعد سعید نے اس پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا مگر ٹریفک وارڈن نے دوبارہ گولیاں مار کر اسے قتل کر دیا۔ مقتول کے والد کے مطابق اس نے وارڈن کو بتانے کی کوشش کی کہ بلال ذہنی طور پر مفلوج ہے، مگر تب تک اس کی جان جا چکی تھی۔ آئی جی خیبر پختونخوا نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 635208
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش