0
Wednesday 10 May 2017 10:58

قومی سلامتی کے معاملات کو ایوان سے باہر رکھا جاتا ہے، ندیم افضل چن

قومی سلامتی کے معاملات کو ایوان سے باہر رکھا جاتا ہے، ندیم افضل چن
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افصل چن نے موجود حالات میں پڑوسی ممالک سے تعلقات میں کشیدگی پر بات کرتے ہوئے خارجہ پالیسی کے فقدان کو جمہوریت کی ناکامی قرار دے دیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ندیم افصل چن نے کہا کہ بدقسمتی سے قومی سلامتی کے معاملات کو ایوان سے باہر رکھا جاتا ہے جنہیں پارلیمنٹ کے اندر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ 'جس طرح سے بھارت اور افغاستان کے ساتھ ہمارے تعلقات میں تناؤ کی سی کیفیت ہے تو حکومت کو چاہیے کہ وہ اس پر پارلیمنٹ میں بحث کروائے تاکہ کوئی نہ کوئی حل نکل سکے، لیکن اس اہم ترین مسئلے پر خاموشی اختیار کرنے کا مطلب تو یہ ہے کہ کہیں کچھ خامیاں موجود ہیں'۔ انھوں نے وزیراعظم نواز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ 'پارلیمنٹ ہی وہ ادارہ ہے جس کی وجہ سے آپ کو وزیراعظم کا عہدہ ملا اور اسے اعتماد میں نہ لینا معاملات کو مزید خرابی کی جانب لے کر جائے گا'۔

ندیم افضل چن نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ سرحد پر ہونے والی حالیہ کشیدگی پر پارلیمنٹ میں موجود تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لے، کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو حکومتی نیت پر شک کیا جائے گا۔ سول اور عسکری تعلقات پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ 'اس وقت حکومت اور فوج میں اختلافات اس لیے ابھر کر سامنے آ رہے ہیں، کیونکہ پاناما لیکس کے فیصلے کے بعد سے وزیراعظم نواز شریف وزارتِ عظمیٰ پر قائم رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں'۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حال ہی میں ڈان اخبار کی خبر سے متعلق فوج کی جانب سے ٹوئیٹ آنا بھی نامناسب عمل تھا، کیونکہ ایک جمہوری نظام میں ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 635320
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش