0
Wednesday 10 May 2017 19:56

احسان اللہ احسان کیخلاف ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلانے کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر

احسان اللہ احسان کیخلاف ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلانے کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر
اسلام ٹائمز۔ تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی ممکنہ معافی رکوانے اور اس کے خلاف ملٹری کورٹس میں آرمی پبلک سکول کا مقدمہ چلانے کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کر دی گئی ہے۔ رٹ پٹیشن سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہید طالبعلم صاحبزادہ عمر خان کے والد فضل خان ایڈووکیٹ نے بیرسٹر عامر اللہ چمکنی ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف، وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، سیکرٹری دفاع، ڈی جی آئی ایس آئی، سیکرٹری قانون و انصاف و پارلیمانی امور کو فریق بنایا گیا ہے۔ رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گذار کا بیٹا صاحبزادہ عمر خان جو آرمی پبلک سکول میں آٹھویں جماعت کا طالبعلم تھا، 16 دسمبر 2014ء کو آرمی پبلک سکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حملے میں 150 دیگر بچوں کے ساتھ انتہائی بے دردی سے شہید کیا گیا اور اس دن سے وہ درخواست گذاران متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے کوشاں ہے۔ اس سانحہ سے درخواست گذار کا خاندان نفسیاتی مریض بن چُکا ہے۔ رٹ کے مطابق اگرچہ درخواست گذار نے اپنا بڑا بیٹا اس واقعہ میں کھو دیا مگر اس کے باوجود انہیں ایسے افراد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے حق اور عدالت میں ان ملزموں کے خلاف بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے رٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ واقعہ کے اگلے روز تحریک طالبان پاکستان نے اپنے ترجمان احسان اللہ احسان کے ذریعے انتہائی جراتمندانہ طریقے سے یہ دعویٰ کیا کہ بچوں کا خون انہوں نے بہایا ہے اور وہ مستقبل میں بھی اس طرح کے اقدامات جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 635386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش