0
Thursday 11 May 2017 19:32

لاہور، سعودی نمک خواری کا حق ادا کرنے کی کوشش، بے بنیاد خبر پر 2 مذہبی رہنماؤں کی ایران پر تنقید

لاہور، سعودی نمک خواری کا حق ادا کرنے کی کوشش، بے بنیاد خبر پر 2 مذہبی رہنماؤں کی ایران پر تنقید
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں سعودی عرب کے نمک خوار وقت کیساتھ ساتھ بے نقاب ہونے لگے۔ لاہور پریس کلب میں غیر معروف تنظیم پاکستان یونائیٹڈ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالغفور راشد اور پاکستان علماء کونسل کے متنازع سربراہ مولانا زاہد القاسمی نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔ نیوز کانفرنس میں بھارتی مظالم، مبینہ ایرانی دھمکیوں اور افغانستان فورسز کی طرف سے چمن بارڈر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پوری قوم افواج پاکستان کیساتھ ہے، کسی قسم کی جارحیت، کسی بھی ہمسایہ ملک کی طرف سے کی گئی تو اس پر بھرپُور جواب دیا جائے گا، حرمین کا تحفظ اُمت کی ذمہ داری ہے، کسی ملک کو جارحیت کی اجازت نہیں دیں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد حسین باقری کی پاکستان اور سعودی عرب پر حملے کی دھمکی پاگل پن سے زیادہ کچھ نہیں، جبکہ ایرانی فوج کے سربراہ نے ایسی کوئی براہ راست دھمکی دی ہی نہیں، مغربی اور پاکستانی میڈیا کی جانب سے تخلیق کی گئی فرضی خبر کو بنیاد بنا کر دونوں رہنماؤں نے ایران پر کڑی تنقید کی۔ اس موقع پر نیوز کانفرنس میں موجود صحافیوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کو قرآن کریم کا مطالعہ کرنا چاہیے جو واضح کہہ رہا ہے کہ "جب یہود و نصاریٰ تمھارے پاس کوئی خبر لائیں تو پہلے تصدیق کر لیا کرو"۔ مبصرین نے مزید کہا کہ اگر دونوں رہنماؤں نے قرآن کا مطالعہ کیا ہوتا تو آج سنی سنائی بات پر ایران کو تنقید کا نشانہ نہ بناتے لیکن کیا کِیا جائے کہ سعودی ریالوں کا بھی تو حق ادا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات دونوں ممالک کی ضرورت ہے، چمن بارڈر پر شہریوں اور فوجی جوانوں کی شہادت افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ باہمی مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے افغانستان کیساتھ روابط کو معمول پر لایا جائے۔ دونوں رہنماؤں نے افغانستان کیساتھ تعلق بحال کرنے پر زور دیا لیکن ایران کیساتھ تعلق بحال کرنے کی بات کرنے سے گریز کیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دونوں رہنما جانبداری کا مظاہرہ کر رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 635851
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش