اسلام ٹائمز۔ مبینہ طور پر داعش میں شمولیت اختیار کرنیوالی اور دہشتگردوں کے چنگل سے بازیاب کرائی جانیوالی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی حیدر آباد کی طالبہ نورین لغاری کو دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے برینڈ ایمبسڈر بنایا جائے گا۔ لاہور سے شائع ہونیوالے اخبار روزنامہ 92نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشتگردوں کے چنگل سے بازیاب کرائی جانیوالی میڈیکل کی طالبہ نورین لغاری دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑیں گی۔ اس حوالے سے نورین جبار لغاری کو نوجوان نسل میں انتہا پسندی کیخلاف برینڈ ایمبیسیڈر بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ نورین لغاری یونیورسٹیز میں اپنے تجربے کی روشنی میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال اور مذہب کی غلط تشریح کرنیوالوں سے متعلق بات کرے گی۔ نورین لغاری کو داعش کے پروپیگنڈہ نظریات پر دسترس رکھنے والے 3 مذہبی سکالر تربیت دیں گے اور اس حوالے سے طالبہ کو جوابی بیانیہ سکھایا جائے گا۔ قومی اخبار نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ نورین لغاری کو ریڈ کلائزیشن پروگرام سے گزارا جا رہا ہے، اسے کامیابی سے مکمل کیے جانے کے بعد نورین لغاری کو ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں انتہا پسند سوچ اور دہشتگردی کیخلاف لیکچرز دلوائے جانے پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ نورین کو گھر جیسا ماحول دیا جا رہا ہے، اس سارے عمل کے دوران نورین کی ٹیموں سے جھجھک اور ہچکچاہٹ ختم کرنے کیلئے نورین کے والد کو بھی اس کے پاس بلا لیا گیا ہے۔