0
Wednesday 17 May 2017 15:51

خورشید شاہ نے سانحہ اے پی ایس پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا

خورشید شاہ نے سانحہ اے پی ایس پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سانحہ آرمی پبلک سکول پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ لاہور چڑیا گھر میں ہتھنی کے مرنے پر کمیشن بن سکتا ہے تو 144 شہید بچوں کے سانحہ پر کیوں نہیں۔ شہید بچوں کے والدین کی سسکیوں کو سنا جائے اور اپنا فرض ادا کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ 2014ء میں آرمی پبلک سکول پشاور میں سانحہ ہوا کل ان بچوں کے والدین سے ملاقات ہوئی۔ ان کے جذبات کی میں قدر کرتا ہوں۔ معصوم بچوں کی شہادت کے بعد ساری قوم یکجا ہو گئی لیکن ان کے والدین کےساتھ ہونے والا وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیا۔ قابل افسوس بات ہے کہ جو واقعات ہوئے ہیں ان پر جوڈیشل کمیشن بیٹھ جاتا ہے یہ ہاؤس مطالبہ کرتا ہے کہ اس واقعہ کی جوڈیشل انکوائری بٹھائی جائے کہ دہشت گرد بچوں کو شہید کر کے کیا پیغام دینا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں چڑیا گھر میں ایک ہتھنی مر گئی تو جوڈیشل کمیشن بن گیا لیکن 144 بچے شہید ہوئے تو کوئی کمیشن نہیں بنایا گیا۔ بچوں کے والدین ہمیں ملے تو انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آپ ہماری آواز پہنچائیں، میں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ میں ان کے لئے آواز بلند کروں۔ میں حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ 144 بچوں کے والدین کی سسکیوں کو دیکھتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ فاٹا ریفامز میں حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی نے گگلت بلتستان میں ریفامز میں بالکل دیر نہیں کی تھی۔

ایم کیو ایم راہنما ساجد رحمت نے کہا کہ کے الیکٹرک کے معاملات میں شامل تھا کہ وہ بہتری کے لئے اقدامات کریں گے۔ کراچی میں میئر کو اختیارات نہیں دیئے جا رہے، کراچی پورے پاکستان کو پال رہا ہے لیکن کراچی کو بجلی نہیں دی جا رہی ہے۔ ملیر سمیت متعدد علاقوں میں 27 گھنٹے سے بجلی نہیں ہے۔ کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی اپنی جگہ موجود ہے اگر وفاقی وزیر اسے لگام نہیں دے سکتے تو خود استعفیٰ دے دیں۔ حکومت کے الیکٹرک کو اپنے ماتحت کرے کیونکہ کے الیکٹرک نے اپنا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔ ہم ٹوکن بائیکاٹ کرتے ہیں۔ رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے دستاویزات درست ہیں یا نہیں ہمیں اس کا علم نہیں۔ پلاننگ منسٹر نے ٹوئٹ میں سی پیک کے حوالے سے اسے ڈان لیکس ٹو کہا ہے، اگر ایسا ہے تو یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، اس کا نوٹس لیا جائے اور پارلیمنٹ کو بتایا جائے کہ وہ دستاویزات کیا ہیں۔
خبر کا کوڈ : 637711
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش