0
Thursday 25 May 2017 19:31

اسلام آباد، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں ’فلسطین فلسطینیوں کا وطن‘ سیمینار کا انعقاد

اسلام آباد، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں ’فلسطین فلسطینیوں کا وطن‘ سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ انجمن طلباء اسلام اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان اسلام آباد چیپٹر کے زیر اہتمام انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں 69 ویں یوم نکبہ کی مناسبت سے سیمینار بعنوان ’’فلسطین، فلسطینیوں کا وطن‘‘ کا انعقاد کیا گیا، سیمینار میں طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلسطین کاز کی سیاسی و اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ سیمینار سے یونیورسٹی کے معروف پروفیسر ڈاکٹر حسنین نقوی، ڈاکٹر عطاء اللہ وٹو، معروف اسکالر ثاقب اکبر اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماء سید جواد الحسن کاظمی نے خطاب کیا، جبکہ اس موقع پر طلباء رہنماؤں میں راجہ منصور، سید رحان شاہ، نعمان ہاشمی، عامر نیازی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ شرکائے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سنہ 1948ء میں انبیاء کی سرزمین پر قائم ہونے والی ناجائز اور جعلی ریاست اسرائیل کے ناپاک قیام کی صیہونی سازش پر روشنی ڈالی اور طلباء کو بتایا کہ دنیا بھر میں اور بالخصوص پاکستان میں دہشتگردی جیسے مسائل دراصل صیہونزم سے تعلق رکھتے ہیں، کیونکہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے عالمی استعماری قوتوں امریکا، برطانیہ اور دیگر مغربی حکومتوں نے مسلم امہ کو غیر مستحکم کر رکھا ہے۔

مقررین نے کہا کہ دور حاضر میں داعش سمیت دیگر تمام دہشتگرد گروہوں کو امریکا اور اسرائیل سمیت چند عرب ممالک کی جانب سے مدد اور تعاون حاصل ہے، اس کا براہ راست فائدہ اسرائیلی جعلی ریاست کو پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 48ء میں دنیا کی سب سے بڑی دہشتگردی اور درندگی کا مظاہرہ اس وقت دیکھنے میں آیا کہ جب برطانوی اور امریکی سرپرستی میں صیہونیوں نے نہ صرف فلسطینی عوام کا قتل عام کیا، بلکہ فلسطینی عرب خواتین کو برہنہ سڑکوں پر گھمایا جاتا رہا، اس سے بڑھ کر اور کیا ظلم ہوگا کہ فلسطینی عربوں کو ان کے ہی وطن اور گھروں سے بے دخل کر دیا گیا، ایک ہی دن میں سات لاکھ سے زائد فلسطینی جبری طور پر جلاوطن ہو کر لبنان، اردن، مصر اور شام کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ آج سامراجی طاقتیں اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر پوری دنیا کا امن تہس نہس کر رہی ہیں، بے گناہ معصوم انسانی جانوں کو لقمۂ اجل بنایا جا رہا ہے۔ مقررین نے انسانی حقوق کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ کسی کے حقوق پائمال کئے گئے ہیں تو یہ فلسطینی ملت ہے کہ جہاں نہ تو زندہ رہنے کا حق ہے اور نہ ہی مذہبی حق حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ آج 69 برس بیت چکے ہیں اور مسلمانوں و عیسائیوں کے مقدس مقامات کو یا تو مسمار کر دیا گیا ہے، یا پھر صیہونیوں نے قبضہ جما رکھا ہے اور قبلہ اول کی توہین کرنا صیہونیوں کا روزمرہ کا شیوہ بن چکا ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فلسطینی عوام کا وطن واپسی کا حق انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور حق واپسی انہیں ملنا چاہئیے، تاکہ فلسطین سے جبری طور پر جلاوطن کئے گئے عرب فلسطینیوں کو وطن واپس آکر اپنی زندگی گزارنے دی جائے۔ مقررین نے زور دے کر کہا کہ فلسطین ہمیشہ سے فلسطینیوں کا وطن تھا، ہے اور رہے گا، جبکہ اسرائیل ایک جعلی اور غاصب ریاست ہے، جس کا وجود ناصرف فلسطین بلکہ عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ اس موقع پر مقررین نے اقوام متحدہ، یورپی یونین سمیت او آئی سی اور عرب لیگ کے کردار پر اٹھائے گئے طلباء کے سوالات کے جوابات بھی دئیے اور کہا کہ یہ تمام ادارے صرف اور صرف عالمی سامراج کے مفادات کا تحفظ کرنے والے ادارے ہیں، ان سے امید بھی نہیں کی جا سکتی کہ یہ مظلوم اقوام کے بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی میں اپنا کوئی کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر طلباء نے پاکستان میں فلسطین کاز کی اخلاقی و سیاسی حمایت کو جاری و ساری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ فلسطین و قبلہ اول بیت المقدس کی خاطر طلباء ملک بھر میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اور کسی حکومت و حکمرانوں کو اس تحریک آزادی القدس و فلسطین پر سودے بازی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 640422
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش