1
0
Thursday 25 May 2017 18:19

حکومتی انتباہ کے باوجود بحرینی عوام کے بھرپور احتجاجی مظاہرے جاری

حکومتی انتباہ کے باوجود بحرینی عوام کے بھرپور احتجاجی مظاہرے جاری
اسلام ٹائمز۔ بحرینی مظاہرین، منامہ حکومت کے انتباہات کو خاطر میں لائے بغیر الدراز کے علاقے میں آل خلیفہ کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف اپنے غم و غصے کے اظہار کے لئے مسلسل سڑکوں پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق خواتین اور بچوں سمیت بحرینی مظاہرین آل خلیفہ حکومت کے خلاف اپنا پرامن احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تصویری رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس کے گولے فائر کئے جانے کے باوجود مظاہرے جاری ہیں۔ البتہ فائرنگ کے بعد مظاہرے پرتشدد ہوتے جا رہے ہیں۔ بحرین کی وزارت داخلہ کی جانب سے ہر طرح کے مظاہرے پر پابندی کے باوجود بحرینی عوام اپنے محبوب رہنما کی حمایت میں بدستور اپنا مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آل خلیفہ کے جارح فوجیوں نے آیت اللہ شیخ عیسٰی قاسم کے گھر پر حملہ کرتے ہوئے چھے افراد کو گولی مار کر شہید اور دو سو اسی کو زخمی کر دیا جبکہ سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ بحرین کی نمائشی عدالت نے آیت اللہ شیخ عیسٰی قاسم کے خلاف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی میں شامل ہونے کے بے بنیاد الزام میں ایک سال قید اور ایک لاکھ بحرینی دینار جرمانہ ادا کرنے کا حکم سنایا ہے۔ اس حکم کے آنے کے بعد سے بحرین میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے۔ آیت اللہ شیخ عیسٰی قاسم کو آل خلیفہ حکومت گذشتہ کئی مہینوں سے فوجی محاصرے میں لئے ہوئے تھی، تاہم منگل کو ان کے گھر پر حملہ کرکے وہاں موجود افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ آیت اللہ شیخ عیسٰی قاسم کی ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بحرینی حکومت آیت اللہ شیخ عیسٰی قاسم کو طاقت کے بل پر عراق جلاوطنی کرنا چاہتی ہے، تاہم عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے اس مظلوم عالم دین کی حمایت کرتے ہوئے منامہ حکومت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ امریکی صدر کے سعودی عرب سے نکلتے ہی آل خلیفہ کے فوجیوں کی جانب سے الدراز علاقے کے لوگوں کی تیزی سے ظالمانہ سرکوبی پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت تنقید کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الدراز کے پرامن مظاہرین کے خلاف منامہ حکومت کی جانب سے طاقت کے استعمال کی آزادانہ تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ الدراز کا علاقہ گذشتہ گیارہ مہینے سے سخت محاصرے میں ہے۔ فرسٹ ہیومن رائٹس نامی نیویارک میں قائم گروہ نے بھی ٹرمپ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الدراز علاقے پر منامہ حکومت کے جارحانہ اور تشویشناک حملے کی مذمت کرے۔ اس گروہ کے ڈائریکٹر برایان ڈولی کا کہنا ہے کہ یہ حملہ صدر ٹرمپ سے شاہ بحرین کی ملاقات کے صرف دو دن بعد انجام پایا اور بہت زیادہ تشویشناک ہے۔ ڈولی نے مزید کہا کہ پرامن مظاہرین پر ہونے والے اس حملے سے پتہ چلتا ہے کہ بحرینی حکومت نے ٹرمپ کے اتوار کے دن کے بیان کو کسی طرح کے خوف کے بغیر مخالفین کی سرکوبی تیز کرنے کے لئے ہری جھنڈی سے تعبیر کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 640522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Abu Jawad
Pakistan
Iraqi Govt. should accept Shaikh Esa Qasim so that he may live there and continue his struggle for Bahrain. In case of rejection. Saudi Govt. will kill Shaikh Esa Qasim.
ہماری پیشکش