0
Friday 26 May 2017 09:59

مالی سال 18-2017 کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا

مالی سال 18-2017 کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ آج قومی اسمبلی میں 18-2017 کا بجٹ پیش کریں گے، بجٹ کا حجم 55 کھرب روپے ہوگا۔ جس میں سے 1 ہزار ایک ارب روپے ترقیاتی بجٹ کے لئے رکھے گئے ہیں۔ بجٹ تجاویز کی منظوری آج پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ مسلم لیگ نواز کی حکومت پہلی بار پانچواں وفاقی بجٹ پیش کرے گی، حکومتی اور اتحادی ارکان کو بجٹ اجلاس میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی گئی ہے تاہم اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ اجلاس میں احتجاج کے لیے کمر کس لی ہے۔ آئندہ مالی سال کے لئے ملکی و غیر ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لئے 14سو ایک ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی 2 مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ پہلی تجویز میں 10 فیصد اضافے کے ساتھ ایڈہاک ریلیف ضم کیا جائے گا، دوسری تجویز ایڈہاک ریلیف تنخواہ میں ضم کرنے کے بعد موجودہ تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ زیر غور ہے۔ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں 15 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کرنے کی تجویز ہے جو تقریباً 39 سو ارب روپے بنتا ہے۔ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے۔ بجلی، زراعت اور دیگرشعبوں کے لئے سبسڈی اور گرانٹ کیلئے 230 ارب روپے مختص کرنے کی بھی تجویز ہے جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے 123 ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔بے گھر افراد کی بحالی اور سکیورٹی انتظامات کے لیے 90 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شرح نمو اور افراط زر کا ہدف 6 فیصد تجویز کیا جا رہا ہے جبکہ مالی خسارہ 4 عشاریہ ایک فیصد اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2 اعشاریہ 6 فی صد تجویز کیا جا رہا ہے۔ 2017-2018 میں دفاع کے لئے 940 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
خبر کا کوڈ : 640526
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش