0
Saturday 27 May 2017 00:35

جنوبی وزیرستان میں واپس آنیوالے لوگ محفوظ نہیں، دلاور خان محسود

جنوبی وزیرستان میں واپس آنیوالے لوگ محفوظ نہیں، دلاور خان محسود
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (فاٹا) کے جنرل سیکرٹری دلاور خان محسود نے کہا ہے کہ سات سال بعد اپنے علاقوں کو واپس جانے والے محسود قبائل کے لوگوں کی زندگی محفوظ نہیں ہے۔ فوج نے علاقہ تو کلیر کیا ہے مگر دہشت گردوں سے زیاہ علاقے میں چھوٹے مائنز پڑے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے آئے روز کسی نہ کسی کی جان ضائع ہو جاتی ہے، اب تک تیس کے قریب مائنز پھٹنے سے تیس کے قریب بچے،خواتین اور بوڑھے زخمی ہو چکے جس میں اکثریت ساری زندگی کے لئے اپاہج ہو چکے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور فوج نے دس سالوں تک علاقے میں آپریشن کیا اور آپریشن کے بعد لوگوں کو واپس جانے کی اجازت دی اور جب لوگ اپنے علاقوں میں چلے گئے، تو وہاں بارودی سرنگیں اور اس قدر مائینز موجود ہیں کہ آئے روز کسی نہ کسی انسان کی زندگی متاثر ہو جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور فوج ان علاقوں کو کلیئر کرے اور ساتھ ہی ساتھ ان دھماکوں سے متاثرہ افراد کی مالی مدد کیساتھ ان کو ساری زندگی کے لئے خصوصی پیکج دیا جائے کیونکہ ملک کے جس کونے میں دہشت گردی کی وجہ سے لوگ متاثر ہوئے ہیں، انکی مالی مدد کیساتھ ساتھ انکے بچوں کو مفت تعلیم اور نوکریاں دی گئیں ہیں مگر محسود قوم کے درجنوں متاثرین تاحال ہر قسم کی حکومتی امداد سے محروم ہیں اگر ان علاقوں کو کلیئر نہ کیا گیا اور متاثرین کی داد رسی نہ کی گئی تو احتجاج پر مجبور ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 640745
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش