0
Sunday 28 May 2017 23:56

بجلی کے معاملات کو قابو نہیں کیا گیا تو علامتی دھرنوں کا اعلان کرینگے، علامہ ناظر تقوی

بجلی کے معاملات کو قابو نہیں کیا گیا تو علامتی دھرنوں کا اعلان کرینگے، علامہ ناظر تقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کے الیکٹرک کی کارکردگی اور بے حسی پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ حکومت اور کے الیکٹرک کے تمام تر دعوؤں کے باوجود کراچی کے شہریوں نے ماہ رمضان کی پہلی سحری اندھیروں میں کی، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے فجر کی نمازوں میں بھی خلل پیدا کیا، لگتا ایسا ہے کہ کسی سازش کے تحت پورے کراچی میں بیک وقت بجلی کو بند کیا گیا، ایک طرف لوگوں نے رات اندھیروں میں گزاری، تو دوسری طرف مساجد و امام بارگاہوں کی سیکیورٹی بھی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے متاثر ہوئی، جس کے سبب کوئی بھی ناخشگوار واقعہ پیش آسکتا تھا، لوڈشیڈنگ کے سبب اگر شہر میں کوئی بھی دہشتگردی کا دلخراش واقعہ پیش آیا، تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور کے الیکٹرک پر عائد ہوگی۔

اپنے مذمتی بیان میں علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ اور کمشنر کراچی کے بھی دعوؤں کی قلعی کھول دی، کے الیکٹرک نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ سحر اور افطار کے حوالے سے ہم نے جامع پالیسی بنائی ہے، بجلی کی فراہمی کو ہم یقینی بنائیں گے، لیکن افسوس ہمیشہ کی طرح یہ بات بھی جھوٹی ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اب بجلی کے معاملات کو کنٹرول نہیں کیا گیا تو پورے شہر کراچی کی شاہراہوں پر ہم علامتی دھرنوں کا اعلان کریں گے۔ علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ ہم وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے پُرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے درمیان بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 641385
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش