0
Monday 29 May 2017 21:42

افغانستان، 34 میں سے 29 صوبے خانہ جنگی کا شکار، رپورٹ

افغانستان، 34 میں سے 29 صوبے خانہ جنگی کا شکار، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ کئی دہائیوں سے افغانستان کو اپنی لپیٹ میں لئے خانہ جنگی اب مزید پھیلتی جا رہی ہے اور اس وقت کابل میں قائم افغان حکومت کو ملک کے 34 صوبوں میں سے 29 میں طالبان اور داعش کے جنگجوؤں کے خلاف سخت مزاحمت کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ افغانستان میں بڑھتی ہوئی خانہ جنگی کے باعث رواں سال یکم جنوری سے 23 مئی تک متاثرہ علاقوں کے ایک لاکھ تین ہزار سے زائد افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کے طرف نقل مکانی کر گئے ہیں اور چونکہ افغان نیشنل آرمی اور امریکی حمایت یافتہ فورسز افغانستان میں لوگوں کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں اس لئے بے گھر افراد (آئی ڈی پیز) کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے کوآرڈنیشن دفتر ( او سی ایچ اے) کی طرف سے جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق سال 2017 کے پہلے پانچ ماہ کے دوران افغانستان میں امن و امان کی صورت حال مزید ابتر ہو چکی ہے۔ افغان حکومت کے دعوؤں کے برعکس کہ جنگ زدہ افغانستان میں امن و امان کی صورت حال اب بہتر ہو رہی ہے او سی ایچ اے کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ خانہ جنگی پورے افغانستان میں پھیل رہی ہے اور ملک کے تقریبا تمام شمالی علاقوں میں طالبان نے اپنا قبضہ جما لیا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے کوآرڈنیشن دفتر کی رپورٹ کے مطابق ملک کے 399 اضلاع میں سے 139 میں افغان حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے اور آئے روز لوگوں کی بڑی تعداد ان اضلاع کو چھوڑ رہی ہے۔ او سی ایچ اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی کے باعث 1 جنوری 2017 سے 23 مئی 2017 تک ایک لاکھ تین ہزار دو سو انتیس افراد اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے 34 صوبوں میں سے 29 میں جبری نقل مکانی دیکھنے میں آئی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی ڈی پیز کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے کیونکہ مختلف علاقوں تک رسائی میں مشکلات کے باعث نا صرف نقل مکانی کرنے والے تمام افراد کی تعداد کا صحیح تعین مشکل ہے بلکہ انہیں امداد فراہم کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔ او سی ایچ اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان کے ان علاقوں میں صورت حال زیادہ مخدوش ہے جہاں نقل مکانی کرنے والے افراد کو ناکافی پناہ گاہوں، غذائی عدم تحفظ، صفائی اور صحت کی سہولیات تک ناکافی رسائی اور عدم تحفظ جیسے مسائل کا سامنا بھی ہے۔
خبر کا کوڈ : 641643
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش