0
Friday 2 Jun 2017 20:14

وفاقی و سندھ حکومت عوامی و علاقائی مسائل کو حل کرنے میں یکسر ناکام ہوگئے ہیں، میثم عابدی

وفاقی و سندھ حکومت عوامی و علاقائی مسائل کو حل کرنے میں یکسر ناکام ہوگئے ہیں، میثم عابدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم رضا عابدی و دیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ تمام تر حکومتی دعوؤں کے باوجود کراچی سمیت سندھ بھر میں سحر و افطار میں اندھیروں کے راج سے واضح ہو گیا ہے کہ وفاقی و سندھ حکومت عوامی و علاقائی مسائل کو حل کرنے میں یکسر ناکام ہوگئے ہیں، کراچی میں بجلی و پانی بحرانوں کی صورتحال برقرار رہی تو عوام کے ساتھ مل کر حکومتی ایوانوں اور کے الیکٹرک دفاتر کے گھیراؤ پر مجبور ہونگے، کے الیکٹرک کا قبلہ درست کیا جائے، وگرنہ اسے حکومتی تحویل میں لیکر اس کی کارکردگی عوام کے حق میں بہتر بنائی جائے، وفاقی و سندھ حکومت کی جانب سے کراچی سمیت ملک بھر کی عوام کو بدترین مسائل میں جکڑ رکھنے کا خمیازہ پیپلز پارٹی کی آئندہ عام انتخابات میں یکسر ناکامی کی صورت میں سامنے آئے گا، ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے وحدت ہاؤس کراچی میں ڈویژنل کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور، علامہ اظہر نقوی، علامہ سجاد شبیر رضوی، علامہ احسان دانش، تقی ظفر و دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں ماہ رمضان المبارک اور شدید گرمی کے باوجود کے الیکٹرک و دیگر بجلی فراہم کرنے والے اداروں کی جانب سے بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ حکمرانوں کی نااہلی، غفلت و بے حسی کا بدترین نمونہ پیش کر رہی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ بجلی بحران کے خاتمے کے بجائے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنا وفاقی و صوبائی حکومت کی نااہلی اور بے حسی کا کھلا ثبوت ہے، بجلی کے بدترین بحران نے ماہ رمضان المبارک میں بھی روزے داروں کو انتہائی ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے، کے الیکٹرک اور حکمرانوں نے روزے داروں کی عبادات متاثر کرنے کی روایت برقرار رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی بریک ڈاؤن ہو یا بارہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ یا پھر سحر و افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ کراچی میں معمول بن گیا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے باعث ایک طرف تو عوام کا جینا محال ہو چکا ہے تو دوسرے طرف شہر کی کاروباری زندگی بھی انتہائی شدید متاثر ہو چکی ہے، جس کا براہ راست منفی اثر ملکی اقتصاد پر پڑ رہا ہے،لہٰذا وفاقی و صوبائی حکمران کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی بحران کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا قبلہ درست کیا جائے وگرنہ اسے حکومتی تحویل میں لے اس کی کارکردگی عوام کے حق میں بہتر بنائی جائے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک سمیت تمام بجلی کی تقسیم کار اداروں کی نااہلی کا نوٹس لیکر انہیں لوڈشیڈنگ کے دورانئے میں کمی، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے اورسحر و افطار میں میں بلاتعطل بجلی فراہمی کاپابند کریں، وگرنہ عوام کے ساتھ ملکر حکومتی ایوانوں اور کے الیکٹرک سمیت بجلی تقسیم کار اداروں کے دفاتر کا گھیراؤ کیا جائے گا، اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور بجلی و پانی کے بحرانوں پر قابو پانے میں ناکام ہوئے تو پھر اگلے انتخابات میں نتیجہ تبدیل ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 642711
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش