0
Saturday 3 Jun 2017 13:51

کوئٹہ کے تمام تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کے منشیات ٹیسٹ کرانیکا حکم

کوئٹہ کے تمام تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کے منشیات ٹیسٹ کرانیکا حکم
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ کے تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کو منشیات کی فراہمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور طالبعلموں کا منشیات ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کر دی۔ بلوچستان حکومت، اے این ایف اور بلوچستان پولیس کو بھی تعلیمی اداروں میں منشیات کی فوری روک تھام کا حکم دیا ہے۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل بینچ نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال اور فراہمی کے خلاف دائر ایک آئینی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران منشیات کے عادی افراد کے علاج و بحالی مرکز کے ایڈمنسٹریٹر جاوید بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ کوئٹہ میں منشیات کی لعنت تشویشناک حد تک پھیل گیا ہے۔ تعلیمی اداروں میں نوجوان طباء اور طالبات اس لعنت میں مبتلا ہو رہی ہیں۔ جس سے نئی نسل کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔ ہائیکورٹ کے ڈویڑن بینچ نے تعلیمی اداروں میں طلباء کو منشیات کی فراہمی پرتشویش کا اظہار کیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے دہشت گردوں اور ڈرگ سپلائرز کے نشانے پر ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت کوئی بھی منشیات کے روک تھام میں دلچسپی نہیں لے رہا۔ ڈویڑن بینچ نے حکومت بلوچستان کو ہدایت کی کہ منشیات کی لعنت ختم کرنے کیلئے سنجیدہ نوٹس لیں۔ عدالت نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو حکم جاری کیا کہ وہ سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر اے این ایف، سیکرٹری محکمہ سوشل ویلفئیر، سیکرٹری تعلیم سکولز، سیکرٹری تعلیم کالجز، آئی جی پولیس کے ساتھ اجلاس کرکے لائحہ عمل طے کریں اور اسکی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں کے سربراہان طلباء سے غیر متعلقہ افراد کے ملنے پر پابندی عائد کریں۔ آئی جی پولیس سکولوں اور کالجوں کے طلباء کو منشیات فراہم کرنے والوں کے خلاف ایس ایچ اوز کو چوکس رکھیں۔ ڈویڑن بینچ نے کی تمام یونیورسٹیز، سکولوں اور کالجز کے طلباء اور اساتذہ کا منشیات ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی بلوچستان خود اس تشویشناک صورتحال کا احساس کرتے ہوئے اسکا نوٹس لیں۔
خبر کا کوڈ : 642907
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش