1
0
Sunday 4 Jun 2017 18:30

شرپسند خطیبوں اور غالی ذاکروں پر پابندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، مودت اہلبیت فاؤنڈیشن

شرپسند خطیبوں اور غالی ذاکروں پر پابندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، مودت اہلبیت فاؤنڈیشن
اسلام ٹائمز۔ مودت اہلبیتؑ فاونڈیشن نے فرقہ واریت پھیلانے والے شرپسند نام نہاد خطیبوں اور غالی ذاکروں جعفر جتوئی، محمد علی حسنین کھرل اور غضنفر عباس ہاشمی تونسوی پر پنجاب حکومت کی پابندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹیج حسینی پر توہین خدا، توہین پیغمبر، اہلبیت اور صحابہ کرام کے مبینہ طور پر مرتکب، لادینیت پھیلانے اور اسلامی مکاتب فکر کے درمیان دوریوں اور انتشار کا باعث بن رہے ہیں، ایسے لوگوں کی جگہ منبر حسینی نہیں، جیل ہونی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار چیرمین چودھری نشان علی نے اہلبیت فاونڈیشن کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، جس میں مولانا مظہر عباس علوی، مولانا اقرار حسین نقوی، مولانا نصرت عباس، میاں اعجاز احمد، صغیر عباس ورک، محمد الیاس باجوہ، علی قاسمی، ڈاکٹر ریاض احمد، سید شہباز حسین بخاری اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں منعقدہ خصوصی اجلاس میں کہا گیا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کے حالیہ فیصلے پر اہل تشیع کے علمی، فقہی حلقوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ شرپسندو ں پر مستقل طور پر پابندی عائد کی جائے، یہ لوگ ذکر اہلبیتؑ کی مقدس مجالس میں قرآن وحدیث اور آئمہ اہلبیتؑ کے فرامین سے ہٹ کر خود ساختہ خرافات کا اظہار کرکے مذہب حقہ کی بدنامی کا باعث اور اتحاد امت کیلئے زہر قاتل ثابت ہو رہے ہیں۔ ان میں سے جعفر جتوئی کیخلاف میری مدعیت میں درج ایف آئی آر پر متحدہ علما بورڈ پنجاب نے متفقہ طور پر اس نام نہاد ذاکر کو توہین باری تعالیٰ، توہین رسالت، توہین اہلبیتؑ اور توہین صحابہ کا مرتکب قرار دیا تھا،مگر افسوس ملزم کو رہا کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھاکہ مکتب تشیع اسلام کی بہترین تعبیر کا نام ہے، مگر ذاکرین کی آڑ میں چھپی چند کالی بھیڑیں خود ساختہ ایجنڈے کے تحت متعصب خارجی ٹولے کو شیعہ کیخلاف بکواسات کیلئے مواد فراہم کرتے اور مذہب حقہ کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ چودھری نشان علی نے کہا کہ جعفرجتوئی کیخلاف مقدمہ درج کروا کر ہم نے شیعہ قوم میں چھپی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ سٹیج حسینی پر جھوٹ بولنے والوں کا محاسبہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف تکفیری دہشتگرد گروہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کر رہا ہے تو دوسری طرف سٹیج حسینی پر خود ساختہ قصے سنا کر جعفر جتوئی، غضفر عباس تونسوی ، حسنین علی کھرل، موسیٰ حیدر زیدی، آصف رضا علوی ا ور ان جیسے دیگر نام نہاد خطیب مکتب اہل بیت کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں جو کہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ اہل علم خطیبوں کو سنت زینبی مجالس عز ا میں ذکر حسین کے لئے دعوت دیا کریں۔ شرپسند، فرقہ واریت پھیلانے اور اسلامی مکاتب فکر کو آپس میں لڑوانے اور من گھڑت قصے سنانے والے مکتب اہل بیت کے ترجمان نہیں، عزاداری سید الشہداء ہماری شہ رگ ہے اور ہم واضح کرتے ہیں کہ ہر صورت عزاداری کا تحفظ کریں گے۔ یہ تحفظ ان شرپسندوں سے بھی ہے اور خارجیوں سے بھی ہے۔ جس پر اب تک ملت جعفریہ قربانیاں دیتی آئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 643221
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

عباس
China
میں پوری طرح متفق ہوں کہ ان نام نہاد ذاکرین جو دشمن اہلببیت ؑ کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، ان پر تاحیات پابندی لگائی جائے۔
ہماری پیشکش