0
Sunday 4 Jun 2017 22:02

کرم ایجنسی، پاک افغان بارڈر بندش سے تاجروں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

کرم ایجنسی، پاک افغان بارڈر بندش سے تاجروں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا
اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی میں مسلسل 16 فروری سے پاک افغان سرحد خرلاچی آمد و رفت اور تجارت کیلئے بند ہے، جس کے باعث تاجروں اور عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، بارڈر کے دونوں جانب لوگ مطالبہ کررہے ہيں کہ افغان سرحد جلد کھولا جائے۔ اس حوالے سے پولیٹکل حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر افغان سرحد اعلی انتظامیہ کے حکم پر بند کیا گیا ہے۔ سینئر تجزیہ نگار ڈاکٹر اشرف علی کا بارڈر بندش کے حوالے سے کہنا ہے کہ کرم ایجنسی ایک خوبصورت اور قدرتی خزانوں سے مالا مال علاقہ ہے، افغان سرحد کی بندش کے باعث یہاں کاروبار اور تجارت پر برے اثرات مرتب ہورہے ہيں۔ افغان سرحد بند کرنے کی بجائے اس کی سکیورٹی سخت کی جائے اور سرحد کھول دیا جائے۔ سرحدی علاقے خرلاچی کے قبائلی رہنماؤں حاجی سید امین حسین اور حاجی سید اسرار حسین کا کہنا ہے کہ افغان سرحد کی بندش کی وجہ سے نہ صرف چاول، آلو اور افغانستان بھیجی جانے والی دیگر کروڑوں روپے کے خوراکی اشیاء خراب ہورہے ہيں بلکہ سینکڑوں مزدور اور دیگر لوگ بھی بے روزگار ہوگئے ہيں۔ افغان باشندے اختیار گل چمکنی کا کہنا ہے کہ نہ صرف افغانستان کی طرف ہزاروں کی تعداد میں لوگ اور گاڑیاں پاکستان میں داخل ہونا چاہتی ہيں بلکہ پاکستانی علاقے میں بھی بے شمار افغان باشندے گاڑیوں کے ہمراہ افغانستان میں داخل ہونے کے انتظار میں ہيں، اس لئے افغان سرحد جلد آمد و رفت اور تجارت کیلئے کھول دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 643267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش