0
Monday 5 Jun 2017 15:53

مغربی روٹ کو صرف دو رویہ بنانے کا اعلان زیادتی کا ثبوت ہے، سینیٹر داؤد اچکزئی

مغربی روٹ کو صرف دو رویہ بنانے کا اعلان زیادتی کا ثبوت ہے، سینیٹر داؤد اچکزئی
اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے بجٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہدری کے مغربی روٹ کو وزیراعظم کے وعدے کے مطابق ترجیح دینے کی بجائے مشرقی روٹ کو چھ رویہ اور مغربی روٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے دو رویہ بنانے کا اعلان چھوٹے صوبوں کے ساتھ وفاقی حکومت کے امتیازی سلوک کی واضح مثال ہے۔ موجودہ بجٹ بھی اس حکومت کا اعداد و شمار کے گو رکھ دھندے کا نام ہے۔ بلوچستان میں پچھلی اتحادی حکومت کی طرف سے ڈیمز کے لئے رکھے گئے سو ارب میں پچاسی فیصد کٹوتی کی گئی ہے۔ صوبے میں پانی کی سطح خطرناک حد تک نیچے گر گئی ہے۔ آئندہ کچھ سالوں میں شہری نقل مکانی پر مجبور ہو جائیں گے۔ لوڈشیڈنگ ناقابل برداشت حد تک ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ زراعت و باغات تباہی کے دہانی پر ہیں اور شہریوں کو پینے کا پانی میسر نہیں۔ معدنیات سے مالا مال صوبہ بلوچستان جہاں سے قدرتی گیس نکل رہی ہے۔ صوبے کے بڑے حصے کو یہ سہولت میسر نہیں۔ پارلیمنٹ اور قائمہ کمیٹیوں میں وزیر منصوبہ بندی مغربی روٹ کے بجٹ کے بارے میں حقائق بیان کرنے کی بجائے لیکچر دیتے ہیں۔ آٹھویں این ایف سی ایوارڈ کا اب تک اعلان نہ ہونا اور بجٹ پیش کردینا غیر آئینی ہے۔ جنگ سے تباہ شدہ فاٹا اصلاحات پر حکومت کی اپنی اتحادی جماعتوں کی وجہ سے عمل درآمد نہ ہونا بھی سوالیہ نشان ہے۔ این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کیلئے تین فیصد ادائیگی نہیں کی گئی۔ موجودہ بجٹ میں چھوٹے صوبوں کو یکسر نظر انداز کرکے ثابت کیا گیا ہے کہ پسماندہ علاقوں کو محروم رکھنے کی پالیسی جاری رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 643395
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش