0
Wednesday 7 Jun 2017 17:55

تصویر کیسے لیک ہوئی؟ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی سے جواب مانگ لیا

تصویر کیسے لیک ہوئی؟ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی سے جواب مانگ لیا
اسلام ٹائمز۔ حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران تصویر کیسے لیک ہوئی؟، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی سے تحریری جواب مانگ لیا۔ جے آئی ٹی نے تحقیقات میں دشواریوں کا انکشاف کر ڈالا۔ جسٹس اعجاز افضل کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی کو تحقیقات مکمل کرنے کیلئے مقررہ وقت سے ایک دن بھی زائد نہیں دیں گے۔ پانامہ کیس پر جے آئی ٹی نے 15 روزہ دوسری رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ جے آئی ٹی کو تحقیقات کے دوران جن دشواریوں اور رکاوٹوں کا سامنا ہے، ان سے متعلق تحریری صورت میں سپریم کورٹ کو آگاہ کریں۔ حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران تصویر لیک ہونے کا معاملہ بھی عدالت میں اٹھایا گیا۔

حسین نواز کے وکیل خواجہ حارث نے استدعا کی سپریم کورٹ جے آئی ٹی کی ویڈیو ریکارنڈنگ لیکیج کی تحقیقات کیلئے حاضر سروس جج کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ حسین نواز کی ویڈیو لیک نہیں ہوئی بلکہ وہ تو صرف ایک سکرین شارٹ ہے۔ عدالت نے حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کے معاملے پر جے آئی ٹی سے تحریر ی جواب طلب کر لیا۔ میڈیا سے گفتگو میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ وہ دشواریوں سے عدالت کو آگاہ کریں گے۔ کیس کی مزید سماعت 12 جون کو ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 644012
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش