0
Wednesday 7 Jun 2017 18:44

صوبہ پنجاب کے مجموعی بجٹ میں تیزی سے بڑھتے ہوئے اضافہ کے باوجود تعلیم کے بجٹ میں ہر سال کمی کی جارہی ہے

صوبہ پنجاب کے مجموعی بجٹ میں تیزی سے بڑھتے ہوئے اضافہ کے باوجود تعلیم کے بجٹ میں ہر سال کمی کی جارہی ہے
اسلام ٹائمز۔ حکومت کی جانب سے تعلیمی ترقی کے دعووں کے باوجود صوبہ پنجاب کے مجموعی بجٹ میں تعلیم کے بجٹ میں ہر سال کمی کی جارہی ہے۔ ماہرین کے مطابق پانچ سالوں میں تعلیم کے بجٹ میں بتدریج 3.93 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کسی بھی ملک میں تعلیم کا بجٹ مختص کرنے کے لئے بجٹ کا کل حجم چیک کیا جاتا ہے اور پھر اس کے مطابق گزشتہ سالوں کی نسبت تعلیم کے بجٹ میں بتدریج اضافہ کیا جاتا ہے، مگر صوبہ پنجاب میں تعلیم کے بجٹ میں اضافہ تو کیا گیا ہے مگر بجٹ کے کل حجم 1970 ارب روپے میں سے 345 ارب روپے تعلیم کے لئے مختص کئے گئے ہیں، جو کل پنجاب کے بجٹ کا 17.50 فیصد بنتا ہے۔ جبکہ رواں سال کی نسبت 2013/14 کے بجٹ میں پنجاب کا کل بجٹ 871 ارب روپے تھا، جس میں سے تعلیم کے لئے 332 ارب روپے مختص کئے گئے جو بجٹ کا 19.22 فیصد بنتا تھا۔ اسی طرح بتدریج 2014/15 کے 1033 ارب کے بجٹ میں تعلیم کے لئے 273 ارب روپے رکھے گئے، جو کل بجٹ کا 20.23 فیصد بنتا ہے۔

2015/16 کے بجٹ میں پنجاب کے کل 1452 ارب کے بجٹ میں 310 ارب روپے تعلیم کے لئے رکھے گئے، جو کل بجٹ کا 21.43 فیصد بنتا ہے۔ چوتھے سال میں 2016/17 کے کل بجٹ 1650 ارب روپے میں 312 ارب روپے تعلیم کے لئے مختص کئے گئے، جو بجٹ کا 18.6 فیصد بنتا ہے۔ اسی طرح گزشتہ سالوں میں 2013 سے لیکر 2016/17 کے تعلیمی بجٹ میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے، مگر رواں سال 2017/18 میں بھی اضافہ کے بجائے کمی کردی گئی ہے اور حالیہ ایجوکیشن کا بجٹ 17.50 فیصد رکھا گیا ہے، جس کا گزشتہ پانچ سالوں سے موازنہ کریں تو 3.93 فیصد کمی جو تقریباً چار فیصد بنتی ہے، کی گئی ہے جو تعلیم کے بجٹ میں قابل افسوس امر ہے، کیونکہ دوسری جانب تعلیمی حلقوں میں ہر سال جی ڈی پی کا 4 فیصد تعلیم کے لئے مختص کرنے کی اپیل کی جاتی ہے، مگر تاحال اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔
خبر کا کوڈ : 644029
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش