0
Saturday 10 Jun 2017 20:18

پشاور، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں بیرون ملک سے تربیت یافتہ ڈاکٹروں کا تقرر

پشاور، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں بیرون ملک سے تربیت یافتہ ڈاکٹروں کا تقرر
اسلام ٹائمز۔ بیرون ملک تربیت حاصل کرنے کے بعد وہیں کام کرنے والے 20 ماہرین طب نے پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر اپنی خدمات فراہم کر دیں۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں گذشتہ روز 43 ماہرین طب کا تقرر کیا گیا، جن میں سے 20 بیرون ملک سے اپنی ملازمتیں چھوڑ کر آنے والے ڈاکٹرز شامل ہیں۔ ان ڈاکٹرز نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں دی جانے والی بہترین تنخواہوں، مراعات، سہولیات اور بہترین ماحول کو دیکھتے ہوئے اپنی غیر ملکی ملازمتیں چھوڑ کر یہاں ملازمت شروع کر دی ہے۔ ڈاکٹر حامد شہزاد بھی ان ہی میں سے ایک ہیں جو گذشتہ 15 سال سے برطانیہ کے کوئین الزبتھ ہسپتال برمنگھم میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔ اب وہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں شعبہ ایمرجنسی و حادثات میں بطور ڈائریکٹر ان کا تقرر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی صلاحیتیں اور خدمات اپنے ملک کے لوگوں کےلئے صرف کرنا چاہتے ہیں، جس کےلئے وہ بہترین وقت کا انتظار کر رہے تھے، وہ وقت اب آچکا ہے کیونکہ اب حالات پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہوگئے ہیں۔ ڈاکٹر حامد شعبہ حادثات میں ان افراد کے علاج میں مہارت رکھتے ہیں جو بم دھماکوں کا شکار ہوئے ہوں اور اب وہ اس شعبے میں واحد ڈاکٹر ہیں جو بیرون ملک سے تربیت یافتہ ہیں۔

ہسپتال میں تعینات کئے جانے والے دیگر ڈاکٹرز برطانیہ سمیت امریکا، آئرلینڈ، دبئی، سنگاپور، ملائیشیا اور برونائی دارالسلام سے اپنی ملازمتیں چھوڑ کر آئے ہیں۔ ان سب کا تقرر اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدوں پر کیا گیا ہے۔ ان ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کے یہاں کام کرنے کی اصل وجہ شہر میں امن و امان کے حالات میں بہتری آنا ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ڈین کا کہنا ہے کہ ان ڈاکٹرز کا یہاں پر کام کرنا نہ صرف ہسپتال بلکہ پورے شہر میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں اسسٹنٹ پروفیسر کو ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ، ایسوسی ایٹ پروفیسر کو 3 لاکھ جبکہ پروفیسر کو ساڑھے 3 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دی جارہی ہے۔ ان کے مطابق ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر 3 ہزار کے قریب مریض آتے ہیں جن میں سے زیادہ تر مریض اسپیشلسٹ کو دکھائے جانے ضروری ہوتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 644859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش