0
Sunday 11 Jun 2017 17:29

آئی جی پختونخوا نے پھل فروش پر پولیس تشدد کا نوٹس لے لیا

آئی جی پختونخوا نے پھل فروش پر پولیس تشدد کا نوٹس لے لیا
اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا پولیس صلاح الدین خان محسود نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے ایک پھل فروش کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ متاثرہ پھل فروش گل نازک نے دعوٰی کیا تھا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکار نے چارغان چوک پر سٹرک سے پھلوں کا ٹھیلہ ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جبکہ پھل فروش کا یہ بھی موقف ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ان سے 4 ہزار روپے بھی زبردستی چھین لئے۔ گل نازک کا دعوٰی ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کے ساتھ ماضی میں بھی اس کے روابط خراب رہے ہیں۔ اس نے بتایا کہ ٹریفک انچارج مشتاق اور دیگر 2 اہلکار اسے غریبی پولیس تھانے لے گئے، جہاں مبینہ طور پر اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے تھانے میں اسے خبردار کیا کہ وہ آئندہ پولیس سے الجھنے کی کوشش نہ کرے۔ گل نازک کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ ایک سال قبل ایک دھماکہ کے نتیجے میں ان کے بیٹے کی جبڑے کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور اس کی سرجری کے لئے 8 لاکھ روپے کے اخراجات آئے تھے۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ پولیس کے تشدد کے بعد ان کے بیٹے کا پرانا زخم دوبارہ متاثر ہوا ہے اور اسے شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ اس حوالے سے ڈپٹی سپریٹینڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) شکیل خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غریبی پولیس تھانے کے ایس ایچ او دوست محمد خان سے گل نازک کی شکایت درج کرنے کا کہا ہے، جبکہ اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز پیر سے کیا جائے گا۔ تاہم آئی جی کے پی کے نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ جلد از جلد پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
خبر کا کوڈ : 645106
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش