0
Tuesday 12 Apr 2011 00:40

دہشت گردی ماضی کی ڈکٹیٹر حکومتوں کی غلط اور آمرانہ پالیسیوں کی پیداوار ہے، بشیر بلور

دہشت گردی ماضی کی ڈکٹیٹر حکومتوں کی غلط اور آمرانہ پالیسیوں کی پیداوار ہے، بشیر بلور
پشاور:اسلام ٹائمز۔خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر اور عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بشیر احمد بلور نے کہا ہے کہ خطے میں دہشت گردی ماضی کی ڈکٹیٹر حکومتوں کی غلط اور آمرانہ پالیسیوں کی پیداوار ہے اور اس سنگین اور تاریخی جرم  و  گناہ میں بعض دینی و سیاسی جماعتوں کے لیڈر برابر کے شریک رہے ہیں جبکہ اے این پی جیسی قوم پرست پارٹیوں نے جب حکمرانوں کو نوشتہ دیوار دکھاتے ہوئے خطرناک نتائج سے خبردار کیا تو الٹا ہمیں قید و بند میں ڈالا گیا مگر قوم کی خاطر سختیاں برداشت کرنے والے ہمارے مخلص پارٹی کارکن دہشت گردی کے خاتمے اور جمہوری کلچر کے فروغ کیلئے آج پھر ہمارے شانہ بشانہ ہیں اور نہ صرف خود کو عوامی خدمت کیلئے وقف کیا بلکہ مسلسل جان و مال کی لازوال قربانیاں دے رہے ہیں جنہیں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا وہ بیرون کوہاٹی گیٹ کے علاقہ زرگر آباد میں دیرینہ خدائی خدمتگار اور عوامی نیشنل پارٹی سٹی دسٹرکٹ کے سینئر نائب صدر حاجی ظاہر شاہ مہمند کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ جس سے رکن صوبائی اسمبلی حاجی اورنگزیب خان، اے این پی سٹی ڈسٹرکٹ کے صدر ملک غلام مصطفی، نائب صدر غلام حسن، جنرل سیکرٹری نواب علی یوسفزئی، جائنٹ سیکرٹری ممتاز خان، سابق ضلع ناظم حاجی محمد عمر خان مہمند، حاجی نیاز محمد مومند، نور جمال آفریدی، ولی محمد، ملک نور رحمان، ملک اختر گل، ڈاکٹر احمد گل اور دیگر پارٹی رہنمائوں نے بھی خطاب کیا اور حاجی ظاہر شاہ مرحوم کی سیاسی و عوامی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
 بشیر بلور نے کہا کہ اے این پی بابائے امن باچا خان کے سپاہیوں کی جماعت ہے جو بندوق اور ڈنڈے کی بجائے جرگہ اور سیاست کی زبان جانتے اور عوام کی شبانہ روز خدمت پر یقین رکھتے ہیں ہم نے ماضی میں جب حکمرانوں سے کہا کہ افغان جنگ کفر و اسلام کی نہیں بلکہ امریکہ اور روس کی جنگ ہے تو ہمارے خلاف نت نئے فتوے جاری کئے گئے اور ہمارے کارکنوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ہمسایہ ممالک کے معاملات میں مداخلت کا خمیازہ آج ہم دہشت گردی کی صورت میں بھگت رہے ہیں اور پورا ملک اسکی لپیٹ میں آگیا ہے تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کا پہلا اور بڑا نشانہ پختونوں کو بنایا گیا حالانکہ ماضی میں جہاد کے نام پر پختونوں کو ہی قربانی کا بکرا بنایا گیا اور ان تمام سازشوں کا مقصد پختون سرزمین پر موجود بے پناہ اور قیمتی وسائل کو ہڑپ کرنا اور ہمیں ان کے ثمرات سے محروم کرنا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پختونوں کے لیڈر ابھی زندہ ہیں اور وہ جانوں کی بازی لگا کر بھی عوام کی جان و مال اور وسائل کا دفاع یقینی بنائیں گے بشیر بلور نے کہا کہ روس کو نام نہاد جہاد کے ذریعے ٹکڑے ٹکڑے کرکے امریکہ کی جھولی میں نہ پھینکا جاتا تو آج دنیا میں طاقت کا توزن اتنا نہ بگڑتا انہوں نے دہشت گردی کے ہر واقعے کی ذمہ داری لینے والے طالبان سے سوال کیا کہ ان تمام انسان کش واقعات میں کونسا کافر مارا گیا مینا بازار دھماکے میں شہید ڈیڑھ سو خواتین، بچوں اور نوجوانوں میں کسی ایک کافر کا نام بتائیں بلکہ کافر تو وہی ہے جو ہمارے معصوم بچوں کو آگ اور خون میں نہلا کر خوش ہوتا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنے جمہوری و سیاسی اقدامات سے نہ صرف دہشت گردوں کو قوم کے سامنے بے نقاب کر کے ہر قسم کی عوامی حمایت سے محروم کیا بلکہ ان کا کمانڈ اور کنٹرول بھی توڑ دیا ہے جبکہ غاروں میں چھپے اکا دکا دہشت گردوں کا بھی جلد قلع قمع کر دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمسایہ ممالک کے معاملات میں مداخلت کی بجائے پرامن بقائے باہمی کا اصول اپنایا ہے تاہم افغانستان میں امن کیلئے افغان قوم سے ہر طرح تعاون کو تیار ہیں کیونکہ اسی میں ہماری اور پورے خطے کی بقا اور سلامتی ہے بشیر بلور نے عوامی خدمت کا حق ادا کرنے پر حاجی ظاہر شاہ مرحوم کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور اعتراف کیا کہ انکے 55سالوں کا یہ دیرینہ سیاسی دوست سیاسی استادوں کا استاد رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 64665
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش