0
Monday 19 Jun 2017 21:17

شامی فضائیہ کے طیارے کو نشانہ بنانے پر امریکہ کو شدید ردعمل کا سامنا

شامی فضائیہ کے طیارے کو نشانہ بنانے پر امریکہ کو شدید ردعمل کا سامنا
اسلام ٹائمز۔ امریکی جنگی طیارے نے شامی فضائیہ کے طیارے کو شام کی فضائی حدود میں نشانہ بنایا ہے۔ جس کے خلاف امریکہ کو عالمی سطح پر شدید ردعمل کا سامنا ہے۔ اس معاملے کو لیکر امریکہ اور روس کے مابین بھی کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ دوسری جانب امریکی ایماء پر تشکیل پانے والے سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ امریکہ کے جدید ترین جنگی طیارے نے شام کی فضائیہ کے ایک طیارے کو نشانہ بنایا ہے، اس حملے میں شامی فضائیہ کا طیارہ تباہ ہوگیا ہے۔ سعودی اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شامی فضائیہ کے طیارے کو اس لیے نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ اس طیارے نے ان جنگجوؤں (دہشت گردوں) کے ٹھکانوں پہ حملہ کیا، جنہیں امریکہ اور سعودی عرب کی معاونت حاصل ہے۔ سعودی عسکری اتحاد نے مزید کہا کہ شامی حکومت کے طیارے ایس یو 22 نے طبقہ کے جنوب میں ایس ڈی ایف کو نشانہ بنایا جس کے فوراً بعد امریکا کے ایف اے 18 سپر ہارنیٹ نے اسے تباہ کردیا۔

امریکا کی اس کارروائی سے روس کافی نالاں ہے اور اس نے بیان جاری کیا ہے کہ اب وہ بھی شام میں امریکی طیاروں کو اپنے ہدف کے طور پر دیکھے گا۔ روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے شامی طیارے کو گرائے جانے کے بعد روس نے اپنی پالیسی تبدیل کرلی ہے اور امریکا اور اس کے اتحادیوں کے طیاروں کو ہدف تصور کرے گا۔ روس نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ہاٹ لائن رابطہ بھی منقطع کردیا گیا ہے جو شام میں روس اور امریکی طیاروں کے درمیان فضائی تصادم کو روکنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب امریکا نے شامی فضائیہ کے طیارے کو مار گرایا ہے، اس سے قبل اپریل کے مہینے میں امریکی طیاروں نے شامی ایئربیس پر حملہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ شام میں امریکہ اور اس کے حواریوں نے شام میں دہشت گردوں کی صورت میں اپنی پراکسی قائم کرکے کئی علاقے زیر قبضہ کئے ہوئے ہیں، ان دہشتگردوں کیخلاف جب شام کی سرکاری افواج کارروائی کرتی ہیں تو امریکہ اور اس کے آلہ کار اس کارروائی کو ناکام بنانے کیلئے شام کی سرکاری افواج کیخلاف کارروائی کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 647306
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش