QR CodeQR Code

شریف خاندان کے خلاف تحقیقات اگر نجی نوعیت کی ہوتیں تو پانچ ایف آئی آرز کیسے درج ہوتیں؟ رحمان ملک

23 Jun 2017 00:44

اسلام آباد میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف کہی ہوئی ہر بات پر قائم ہوں، جے آئی ٹی کو بتاؤں گا کہ تحقیقات کس کے کہنے پر کیں، جرم ہوتا دیکھ کر عام شہری بھی ایس ایچ او کے فرائض سر انجام دے سکتا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ نوے کی دہائی میں شریف خاندان کے خلاف تحقیقات اگر نجی نوعیت کی ہوتیں تو پانچ ایف آئی آرز کیسے درج ہوتیں؟ ایف آئی اے کی تحقیقات پرائیویٹ نہیں ہو سکتیں۔ اسلام آباد میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف کہی ہوئی ہر بات پر قائم ہوں، جے آئی ٹی کو بتاؤں گا کہ تحقیقات کس کے کہنے پر کیں، جرم ہوتا دیکھ کر عام شہری بھی ایس ایچ او کے فرائض سر انجام دے سکتا ہے۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات ذاتی نہیں سرکاری حیثیت میں کیں۔


خبر کا کوڈ: 648197

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/648197/شریف-خاندان-کے-خلاف-تحقیقات-اگر-نجی-نوعیت-کی-ہوتیں-پانچ-ایف-آئی-آرز-کیسے-درج-رحمان-ملک

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org