0
Monday 26 Jun 2017 12:07

بلوچستان میں دہشتگردوں کی جاری کردہ لسٹ میں بعض نام لاپتہ بلوچ نوجوانوں کے ہیں، ماما قدیر بلوچ

بلوچستان میں دہشتگردوں کی جاری کردہ لسٹ میں بعض نام لاپتہ بلوچ نوجوانوں کے ہیں، ماما قدیر بلوچ
اسلام ٹائمز۔ لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2714 دن ہوگئے۔ خاران سے نیشنل پارٹی کے ڈسٹرکٹ ممبر حاجی سرفراز جمالدینی اور سماجی کارکن حفیظ بادینی نے بھی اظہار یکجہتی کیا اور انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ سیاسی ورکروں، دانشوروں، ڈاکٹروں نیز ہر مکاتب فکر قتل کرنے کے عام ٹارگٹ کلنگ کے بعد ریاست نے بلوچ خواتین کی آواز کو دبانے کیلئے پرانے شوشے، حربوں کو نئے انداز میں پیش کیا۔ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے کے الزام میں محمد ایوب ولد بشیر احمد، غلام محی الدین ولد عبدالرحیم، جان محد ولد عبدالرحیم شاید، سعید عرف اکبر جمالدینی، سعید احمد عبدالرزاق عرف انجینئر ولد حاجی عبدالکریم کو دہشتگرد قرار دیا گیا ہیں اور ان پر انعام رکھا گیا ہے۔ لیکن اصل بات یہ ہیں کہ یہ دہشتگرد نہیں، بلکہ ان سب کے نام مسنگ پرسنز کی فہرست میں درج ہیں۔ ان کو اغواء کیا گیا ہے۔ محمد ایوب 24-07-2015 کو الاصف مل سریاب مل سے لاپتہ ہوگئے تھے اور باقی دوسروں کو گھروں سے اٹھایا گیا۔ غلام محی الدین کو پہلے ہی شہید کر دیا گیا ہے، اب دوسروں کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کر دیا جائیگا اور اخبار میں دینگے کہ لوگ دہشتگرد تھے۔ ہم اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹر نیشنل اور انسانی حقوق کے اداروں سے مدد کی اپیل کرتے ہیں۔ ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ سرکاری قوم پرست بظاہر بلوچ قوم سے ہمدردی اور ان کے مستقبل کے لئے فکر مند ہونے کا ڈھونگ رچاتے ہیں، مگر حقیقت میں انہیں بلوچ قوم سے کوئی ہمدردی اور محبت نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 648791
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش