0
Wednesday 28 Jun 2017 01:12
جسطرح حکمران فوراً بہاولپور پہنچے، اسی طرح انکو پارا چنار بھی پہنچنا چاہیے تھا

ریاست کے ذمہ دار اور اسٹیبلشمنٹ پارا چنار میں ہونیوالے مظالم پر خاموش کیوں ہیں، علامہ محمد امین شہیدی

شیعہ سنی کو لڑانے والے اسلام کے دشمن ہیں، پاکستان ہمارا ملک ہے، اس کیلئے پہلے بھی قربانیاں دیں اور اب بھی دے رہے ہیں
ریاست کے ذمہ دار اور اسٹیبلشمنٹ پارا چنار میں ہونیوالے مظالم پر خاموش کیوں ہیں، علامہ محمد امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے رکن اور امت واحدہ کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ جب تک پاراچنار میں لوگ دھرنے میں بیٹھیں ہیں، ہم بھی بیٹھیں گے، ریاست کے ذمہ دار اور اسٹیبلشمنٹ پارا چنار میں ہونے والے مظالم پر خاموش کیوں ہیں، کیا پارا چنار پاکستان میں نہیں ہے، کیا وہاں کے لوگ پاکستانی نہیں ہیں، پاراچنار والوں کا پیغام ہے ہمیں پاکستان چاہیے، امن چاہیے اور دہشتگردی سے نجات چاہیے، کیا یہ مطالبات غیر آئینی ہیں۔ سانحہ پاراچنار کے خلاف نیشنل پریس کلب سے چائنہ چوک تک نکالی جانے والی احتجاجی ریلی سے خطاب میں علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہم آرمی چیف کے پاراچنار جانے کے فیصلے کو سراہتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ وہ شہداء کے لواحقین کے مطالبات کو سنیں گے اور عمل کروائیں گے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ جس طرح حکمران فوراً بہاولپور پہنچے اسی طرح ان کو پارا چنار بھی پہنچنا چاہیے تھا، لیکن پاراچنار شائد پاکستان کا حصہ نہیں ہے، اسی وجہ سے وزیراعظم صاحب وہاں نہیں گئے۔ افسوس کا مقام ہے کہ پانچ دن گزر گئے اور وزیراعظم ٹس سے مس تک نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی کو لڑانے والے اسلام کے دشمن ہیں، پاکستان ہمارا ملک ہے اس کے لئے پہلے بھی قربانیاں دیں اور اب بھی دے رہے ہیں۔ ریاست اور ریاستی ادارے مظلوموں کے صبر کا امتحان نہ لیں۔
خبر کا کوڈ : 649002
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش