0
Friday 30 Jun 2017 23:50

آرمی چیف کا متاثرین پاراچنار کے ساتھ اظہار یکجہتی احسن اقدام ہے، علامہ اقتدار نقوی

آرمی چیف کا متاثرین پاراچنار کے ساتھ اظہار یکجہتی احسن اقدام ہے، علامہ اقتدار نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیطان بزرگ امریکہ اور اس کے حواری پاکستان میں پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ پاکستان میں شیعہ سنی یا فرقہ وارانہ لڑائی ہے جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ شیعہ سنی مسلمانوں نے مل کر پاکستان بنایا تھا اور انشاء اللہ بقائے پاکستان کے لیے بھی دونوں مل کر بھرپور کردار ادا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ممبر صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی الحاج شفقت حسنین بھٹہ، علامہ قاضی نادر حسین علوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی اور طالب حسین پرواز نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان میں بدامنی، دہشتگردی پھیلانے والے نہ ہی مسلمان ہیں اور نہ پاکستانی، یہ دراصل استعمار، امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ایجنٹ ہیں، حکومت پاکستان ہوش کے ناخن لے، دہشتگردوں اور محب وطن کے درمیان فرق کو سمجھے، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے اور تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ایکشن لے، انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ حکومت پاکستان اور سکیورٹی اداروں کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی حقیقی روح کے مطابق عمل ہوا تو ہم ان کا ساتھ دیں گے، انشاء اللہ پاکستان میں وحدت المسلمین اور ملی یکجہتی کے لیے مشترکہ کوشش کریں گے اور مل کر امریکی، بھارتی، اسرائیلی اور ان کے ایجنٹوں کی ہر سازش ناکام بنادیں گے، شرکاء پریس کانفرنس آپریشن ردالفساد کی حمایت کرتے ہیں اور اس کو اس کی حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کرتے ہوئے تمام ملک دشمن اور اسلام دشمن افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے پاراچنار کے متاثرین کے دھرنے کو فرقہ واریت قرار دینا ملکی حالات کو بگاڑنے کے مترادف ہے، حکومت دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے اور اپنی نااہلی چھپانے کے لیے محب وطن افراد کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے مزید کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا سانحہ پارا چنار کے متاثرین سے اظہار یکجہتی احسن اقدام ہے یقیناً سانحہ احمد پور شرقیہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور ہم سانحہ احمد پور شرقیہ کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں لیکن حکمران احمد پور شرقیہ تو گئے لیکن کوئٹہ اور سانحہ پارا چنار نظر نہیں آئے، ایسے دوہرے معیار کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انڈیا افغانستان کے زریعے بلوچستان اور پاراچنار کے امن کو تباہ کرنے کے درپے ہے، اس بارے افغانستان کو سوچنا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 649725
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش