0
Sunday 2 Jul 2017 09:27

کراچی میں بارشیں، کیچڑ اور آلودگی سے الرجی سمیت پیٹ کی بیماریاں پھیلنے لگیں

کراچی میں بارشیں، کیچڑ اور آلودگی سے الرجی سمیت پیٹ کی بیماریاں پھیلنے لگیں
اسلام ٹائمز۔ کراچی کے مضافاتی علاقوں سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیروں اور کیچڑ سے مچھروں، مکھیوں اور حشرات الارض کی افزائش تیز ہوگئی۔ شہر میں الرجی سمیت دیگر امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، کچرے اور کیچڑ کی صفائی نہ ہونے سے بارش کے بعد وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے، شہر میں پہلے ہی ہزاروں افراد مچھروں کے کاٹنے سے ڈینگی، چکن گنیا اور ملیریا میں مبتلا ہیں۔ مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں ڈینگی، چکن گنیا اور ملیریا سے متاثرہ افراد مہینوں اسپتالوں میں داخل رہے، جبکہ چکن گنیا کے متاثرہ افراد روبہ صحت ہونے کے باوجود جوڑوں کے شدید درد سے نجات نہیں پاسکے ہیں، اس کے باوجود مچھروں کے خاتمے کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے۔  ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے بتایا کہ ڈینگی کا موسم مون سون کی بارشوں سے شروع ہوتا ہے، اکتوبر اور نومبر میں یہ شدت اختیار کرکے اس قدر تیزی سے پھیلتا ہے کہ اسے قابو کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور یہ وبائی صورت اختیار کرلیتا ہے، اس کے تدارک کے لئے حکومت کو چاہیئے کہ اپریل، مئی اور جون میں بارش سے قبل ہی لاروا کو ختم کردے تاکہ ڈینگی و دیگر وائرسز نہ پھیل سکیں۔

شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ گھروں کے اندر پانی ڈھانپ کر رکھیں۔ صحن، نالی، پودوں اور کیاریوں میں پانی کھڑا نہ رہنے دیں، اے سی سے گرنے والے پانی کی صحیح نکاسی کریں، فریج کی ٹرے کے پانی کو بھی روزانہ تبدیل کریں، صفائی کا خاص خیال رکھیں، گھروں میں جالیوں اور مچھر دانیوں کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ پورے آستینوں والے کپڑے پہنیں۔ ماہر متعدی امراض ڈاکٹر نسیم صلاح نے بتایا کہ بارش کے بعد کچرا اور پانی جمع رہتا ہے جس پر گندگی ہوتی ہے، جہاں مچھر اور مکھیاں انڈے دیتے ہیں اور 5 سے 7 دن میں بڑی تعداد میں مچھر اور مکھیاں جنم لیتی ہیں جن سے ٹائیفائیڈ، ڈائریا اور پیٹ کے امراض پھیلتے ہیں، اس لئے حکومت کو چاہیئے کہ گندگی، مچھر اور مکھیوں کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں اور عوام کو چاہیئے کہ پانی ابال کر پئیں۔
خبر کا کوڈ : 650079
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش