0
Sunday 2 Jul 2017 12:37

سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے اہلخانہ پر بھی ٹیکس عائد کر دیا

سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے اہلخانہ پر بھی ٹیکس عائد کر دیا
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب اپنی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال سے پریشان ہے اور اپنی معیشت کو بچانے کیلئے مختلف پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں جن میں وژن 2025ء بھی اہم پالیسی ہے جس کے مطابق سعودی عرب سے تمام غیر ملکیوں کو نکال دیا جائے گا اور تمام کام مقامی افراد ہی سرانجام دیں گے۔ اسی پالیسی کے تحت سب سے پہلے پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اب تک لاکھوں پاکستانیوں کو مختلف بے بنیاد الزامات عائد کرکے ملک سے نکالا جا چکا ہے جبکہ یہ سلسلہ جاری ہے۔ اسی طرح اب سعودی عرب نے اپنے ملک میں مقیم غیر ملکیوں کو لوٹنے کا نیا طریقہ نکال لیا ہے۔ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں سے اب اہل خانہ کا ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔

یکم جولائی 2017ء سے نافذ ہونیوالے اس ٹیکس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی کیساتھ اگر اس کی بیوی، بچے، بہن، بھائی، والد یا والد بھی مقیم ہیں تو فی نفر 100 ریال ٹیکس دینا ہوگا اور آئندہ برس یہ ٹیکس دوگنا یعنی 200 ریال فی نفر ہو جائے گا۔ اس ٹیکس کے نفاذ سے اکر ایک کمانے والے کے ساتھ اس کے اہلخانہ کے 4 افراد بھی مقیم ہیں تو اسے 400 ریال ہر ماہ جمع کروانے ہوں گے، ٹیکس جمع نہ کروانے کی صورت میں اسی ماہ اہل خانہ کو سعودی عرب سے نکال دیا جائے گا۔ اس ٹیکس کے نفاذ کے بعد غیر ملکیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق اس ٹیکس کے نفاذ سے کمانے والے کو کچھ نہیں بچے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ جتنا کمائے تو وہ اہل خانہ کے ٹیکس کی مد میں حکومت کو دینا پڑے گا اس سے اس کے اپنے مالی حالات خراب ہو جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 650181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش