0
Monday 3 Jul 2017 13:14

رہبر انقلاب اسلامی کیجانب سے کشمیر سمیت بین الاقوامی مسائل میں ایرانی عدلیہ کی قانونی مداخلت پر تاکید

رہبر انقلاب اسلامی کیجانب سے کشمیر سمیت بین الاقوامی مسائل میں ایرانی عدلیہ کی قانونی مداخلت پر تاکید
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اپنے ملک کی عدلیہ پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کرے۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کی ایک رپورٹ کے مطابق سید علی خامنہ ای نے عدلیہ پر زور دیا کہ قانونی اور انسانی حقوق کے معاملات کی سختی سے حمایت یا مخالفت کریں، تاکہ پوری دنیا کو اپنے موقف سے آگاہ کیا جاسکے۔ عدالتی نظام سے تعلق رکھنے والے سربراہان اور عہدیداران سے ملاقات کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو نائیجیریا کے شیعہ عالم دین شیخ زکزکی کی بھی حمایت کرنی چاہیے، جنھیں حکومت نے حراست میں لے رکھا ہے۔ اس سے قبل رہبر انقلاب اسلامی نے عید الفطر کے خطبے کے دوران مسلم دنیا پر بحرین، یمن اور کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت پر زور دیا تھا، جسے 7 سالوں میں ان کی جانب سے کشمیر کی پہلی کھلے عام حمایت تصور کیا گیا۔ اس سے قبل جب 2010ء میں انہوں نے کشمیر کے بارے میں بات کی تھی تو ہندوستانی حکومت نے تہران کے سامنے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔ ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مسلم امہ کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی قوم، غزہ کے لوگوں، افغانستان، پاکستان، عراق اور کشمیر کے لوگوں کو مدد فراہم کریں اور امریکا و صیہونی طاقتوں کے خلاف مزاحمت کریں۔ اس سے قبل رواں برس اپریل میں ایران نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کی بناء پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا تھا کہ ایران خطے میں امن اور استحکام کے لئے پاک بھارت کشیدگی کم کرکے مسئلہ کشمیر حل کرنے میں ثالث بننے کے لئے تیار ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی نے پابندیوں، دنیا کے مظلوموں اور مسلمانوں کے دفاع جیسے بین الاقوامی مسائل میں ایران کی عدلیہ کی قانونی مداخلت و پیروی کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔ پیر کی صبح اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ اور دیگر حکام نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں بین الاقوامی مسائل میں قانونی طریقے سے مداخلت اور پیروی کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔ انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عدلیہ کو چاہئے کہ ایران کے خلاف پابندیوں، امریکہ کی جانب سے ایران کے اثاثے ضبط کئے جانے، دہشت گردی، اور اسی طرح نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزاکی جیسی دنیا کی مظلوم شخصیات کی حمایت، نیز میانمار اور کشمیر کے مسلمانوں کی حمایت کے مسئلے میں قانونی نقطہ نظر سے داخل ہو اور اپنی حمایت و مخالفت کا ٹھوس طریقے سے اعلان کرے، تاکہ دنیا میں اس کا انعکاس ہوسکے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح عدلیہ کے تمام شعبوں میں تبدیلیوں کو ضروری قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو چاہئے کہ سماج میں عمومی حقوق کی علمبردار بنے اور جہاں ضروری ہو عوام کے حقوق کا بھرپور دفاع اور خلاف ورزی و قانوں توڑنے والوں کا پوری توانائی سے مقابلہ کرے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ عام حقوق کا احیا و بحالی اور عوام کی برحق آزادی کی حمایت، عدلیہ کے اہم فرائض میں سے ہے اور عدلیہ کو چاہئے کہ ان مسائل کا بیڑا اٹھائے اور ہر جگہ مخالفوں اور عام حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے۔
خبر کا کوڈ : 650871
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش