0
Wednesday 5 Jul 2017 15:17

کرپشن کا خاتمہ وفاق نہیں صوبائی معاملہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ

کرپشن کا خاتمہ وفاق نہیں صوبائی معاملہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سزا اور جزا کا تصور ضروری ہے، لیکن نیب کا قانون جابرانہ اور ظالمانہ تھا۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ وفاق نہیں، صوبائی معاملہ ہے، کرپشن سے نمٹنے کیلئے ہم نے قانون تیار کر لیا ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، سزا اور جزا کا تصور ضروری ہے، لیکن نیب ہمیں کوئی کام نہیں کرنے دیتا، نیب کا قانون جابرانہ اور ظالمانہ تھا، نیب کی جانب سے صوبائی افسران کو ہراساں کیا جا رہا تھا، افسران نیب کے خوف سے فنڈز خرچ نہیں کرتے تھے، نئے قانون میں صوبائی حکومت کے بجائے اسمبلی کو بااختیار بنایا جا رہا ہے، یہ کہا جا رہا ہے کہ سندھ حکومت خدانخواستہ الگ ہونا چاہتی ہے، ایسا قطعی نہیں ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ اور پولیس آرڈر بھی ہم نے ختم کیا ہے، گورنر صاحب اپنے آئینی کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کریں تو بہتر ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کا ڈی جی سکھر میں محکمہ آبپاشی کے بنگلے پر قابض ہے، انہوں نے نیب کے ڈی جی نے بنگلے کی مرمت پر 45 کروڑ روپے لگا دیئے، ڈی جی نیب نے محکمہ آبپاشی کے چیف انجینئر اور سپریٹینڈنٹ انجینئر کو گرفتار کیا، 3 مہینوں کے بعد محکمہ آبپاشی کے انجینئرز کی ضمانت ہوئی، ہائی کورٹ کے جج نے ضمانت کے آرڈرمیں نیب کی بدنیتی کا ذکر کیا۔ کراچی کے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں علاج کیلئے فیس کی وصولی سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم اچھا کام کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، اچھے اور برے لوگ ہر جگہ ہیں، این آئی سی وی ڈی میں مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے، اگر وہ مریض سے رقم وصول کرتے ہیں، تو وہ اسے چیک کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 651011
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش