0
Thursday 6 Jul 2017 21:00

داعش کے خلاف ہماری فتح مرجعیت اور ولایت فقیہہ کی برکت سے ممکن ہوئی ہے، حشد الشعبی کمانڈر

داعش کے خلاف ہماری فتح مرجعیت اور ولایت فقیہہ کی برکت سے ممکن ہوئی ہے، حشد الشعبی کمانڈر
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق حشد الشعبی عراق کے سرایا الخراسانی بریگیڈز کے کمانڈر سید علی الیاسری نے موصل اور دیگر علاقوں میں داعش کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابیوں کو مرجعیت اور ولایت فقیہہ کی حمایت اور پشت پناہی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا: "اس میں کوئی شک نہیں کہ موصل اور عراق کے دیگر حصوں میں دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابیاں مرجع عالی قدر آیت اللہ سیستانی کی برکت سے اور ان کی جانب سے جہاد کا فتوا جاری کرنے کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہیں۔ ماضی میں بھی اسلام دشمن عناصر اور اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کے خلاف جتنی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں وہ مرجعیت اور ولایت فقیہہ کی حمایت کا نتیجہ ہیں۔ ان کی جانب سے حزب اللہ لبنان کی حمایت اور پشت پناہی کے نتیجے میں ہم نے دیکھا کہ غاصب صہیونی رژیم کے خلاف کتنی عظیم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ یہ کامیابیاں صرف اہل تشیع یا کسی خاص فرقے سے مخصوص نہیں بلکہ تمام مسلمانان عالم اور مختلف خطوں میں بسنے والے تمام اعراب کی کامیابیاں ہیں۔"

سید علی الیاسری نے عالمی استعماری قوتوں کی جانب سے اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرنے کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "تکفیری دہشت گرد عناصر کے خلاف حاصل ہونے والی حالیہ کامیابیوں نے اسلام کو طاقت عطا کی ہے اور اس تاثر کو ختم کیا ہے جو مغربی ذرائع ابلاغ اسلام کے بارے میں پیش کر رہے ہیں اور اسلام کو تکفیریت اور شدت پسندی کے دین کے طور پر متعارف کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری جدوجہد نے ثابت کر دیا کہ اسلام امن کا دین ہے۔ ہم نے ایسے تکفیری دہشت گرد عناصر کے خلاف مسلح جہاد شروع کر رکھا ہے جو اسلام کو شدت پسندانہ دین ظاہر کرنے کے درپے ہیں۔ ہمارا مقصد دنیا والوں کو اسلام کا حقیقی چہرہ دکھانا ہے۔"

حشد الشعبی عراق کے کمانڈر سید علی الیاسری نے کہا کہ داعش کے خلاف جہاد میں عراقی جوانوں کو اصل جذبہ آیت اللہ سیستانی کی جانب سے جہاد کے فتوے نے عطا کیا۔ انہوں نے کہا: "مرجع عالی قدر آیت اللہ سیستانی کی جانب سے داعش کے خلاف جہاد کے فتوے نے جوانوں کو جذبہ عطا کیا اور انہوں نے انتہائی شجاعت سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔ اس فتوے کی برکت سے عراقی جوانوں میں دین، مذہبی مقدسات اور وطن کے دفاع کا جذبہ پیدا ہوا۔ داعش نے خطے اور دنیا کے تمام ممالک کے لوگوں کو متاثر کیا ہے لیکن حشد الشعبی اور دیگر اسلامی مزاحمتی گروہوں میں سرگرم ہمارے مجاہد بھائیوں نے دہشت گردوں پر کاری ضرب لگائی ہے اور وہ نابود ہونے والے ہیں۔"

سید علی الیاسری نے کہا: "تکفیری دہشت گرد گروہ داعش، جسے عالمی استعماری قوتوں نے اسلامی ممالک میں اپنی فوجی موجودگی کا بہانہ فراہم کرنے کیلئے تشکیل دیا تھا، عنقریب نابود ہونے والا ہے۔ یہ دہشت گرد گروہ، امریکہ کی جانب سے معرض وجود میں آنے کے بعد خطے کے نہتے عوام کے قتل عام اور ان کی خواتین کی بے حرمتی میں مصروف ہو گیا تاکہ عالمی استعماری قوتیں نجات دہندہ کے طور پر اسلامی ممالک میں مداخلت کر سکیں اور مسلمانوں کو داعش کے خطرے سے نجات دلا سکیں۔" حشد الشعبی کے کمانڈر نے آخر میں کہا: "خدا کے لطف اور کرم سے داعش نابودی کے قریب ہے لیکن اس سے زیادہ اہم مسئلہ داعشی طرز تفکر ہے جس کا مقابلہ کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ میں تمام مذہبی اور جہادی گروہوں میں سرگرم بھائیوں سے کہوں گا کہ ہمارا اگلا اقدام ایسی غلط سوچ اور افکار کا مقابلہ کرنا ہونا چاہئے جو دہشت گرد عناصر نے اپنے زیر اثر علاقوں میں رائج کئے ہیں۔ تکفیری سوچ کے خاتمے کیلئے ایک اور جہاد کی ضرورت ہے جو علمی نوعیت کا ہو اور پورے عراق اور خطے میں انجام دیا جائے۔"
خبر کا کوڈ : 651332
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش