0
Thursday 6 Jul 2017 21:48

پاکستان نے کاسا منصوبے میں بھارت کو شامل کرنیکا افغان مطالبہ مسترد کردیا

افغان مطالبے پر چار ملکی اجلاس بے نتیجہ ختم
پاکستان نے کاسا منصوبے میں بھارت کو شامل کرنیکا افغان مطالبہ مسترد کردیا
اسلام ٹائمز۔ تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں پاکستان، تاجکستان، کرغزستان اور افغانستان کا چار ملکی اجلاس منعقد ہوا، تاجک صدر کی میزبانی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف، افغان صدر اشرف غنی اور کرغزستان کے وزیراعظم نے شرکت کی۔ اجلاس میں کاسا ایک ہزار منصوبے پر بریفنگ دی گئی جب کہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پچھلے سال شروع ہونے والا کاسا ایک ہزار منصوبہ آئندہ سال مکمل ہو جائے گا۔ اجلاس اس وقت بے نتیجہ ثابت ہوا جب افغانستان نے چار فریقی تجارتی راہداری میں بھارت کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ میاں محمد نواز شریف نے بھارت کو کسی قسم کی تجارتی رعایت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں پیلٹ گنز چلائے اور ہم تجارتی رعایت دیں، یہ ممکن نہیں جب کہ افغانستان کا سامان جانا چاہیے اور ہم نے اسے راستہ دے رکھا ہے مگر بھارت مقبوضہ کشمیرمیں زیادتی کر رہا ہے۔

وزیراعظم نوازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ منصوبہ وسط ایشیا اور جنوبی ایشیا کو آپس میں ملائے گا اور بجلی کی ترسیل کے منصوبے سے پاکستان سمیت افغانستان کو بھی فائدہ ہوگا جب کہ توانائی کی فراہمی سے عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا، کاسا 1000 سے تاجکستان کو بھی ریوینو حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سماجی، معاشی اور صنعتی ترقی کے لیے ہمیں توانائی چاہیے، اہم کمپنیوں نے فیڈر اسٹیشنز کے قیام کے لئے پیش کش جمع کرادی ہے۔ واضح رہے کاسا ایک ہزار تاجکستان اور کرغزستان سے پاکستان اور افغانستان کو بجلی کی ترسیل کا منصوبہ ہے جس کا آغاز گزشتہ سال ہوا اور اسے اگلے سال مکمل ہونا ہے جب کہ عالمی بینک نے مارچ 2014ء میں منصوبے کیلئے 52 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کی گرانٹ اور کریڈٹ فنانسنگ کی منظوری دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 651340
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش